’مغربی دنیا ہمارے ٹرک آرٹ کو دیکھ کر حیران رہ جاتی ہے‘

ویب ڈیسک

پشاور کے مضافاتی گاؤں سنگو لنڈی سے تعلق رکھنے والے ٹرک آرٹ ماسٹر سیار خان کو اس وقت نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے دوسرے کئی ممالک میں بھی جانا جاتا ہے

ماسٹر سیار خان حال ہی میں تھائی لینڈ میں ڈھائی سو مربع فٹ رقبے کی دیوار پر ٹرک آرٹ پینٹ کر کے لوٹے ہیں

یہی نہیں بلکہ وہ ملک کے اندر لوک میلوں میں شرکت کے علاوہ دبئی ایکسپو میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کر چکے ہیں

سیار خان جوتوں، بٹوؤں، کپڑوں، گھر کی کھڑکیوں، دروازوں، کھانے پینے کی برتنوں سمیت دیگر کئی اشیا پر ٹرک آرٹ کے نمونے بنا کر داد سمیٹ رہے ہیں

اپنے گاؤں میں اپنے حجرے میں مختلف اشیا پر ٹرک آرٹ بناتے ہوئے سیار خان نے بتایا ”اگرچہ میں چھبیس سال سے اس فن میں مصروف ہوں، لیکن مجھے زیادہ شہرت گذشتہ چند سالوں سے ملنا شروع ہوئی۔“

انہوں نے کہا ”چونکہ یہ آرٹ معدوم ہوتا جا رہا ہے، اسی لیے اب یہ نئی نسل کے لیے پرکشش ہے۔ مغربی دنیا میں اس کو زیادہ پسند کیا جا رہا ہے“

سیار خان کے مطابق ”مغربی دنیا فائن آرٹ کی معراج کو چھو رہی ہے، لیکن ہمارے ٹرک آرٹ کو دیکھتے ہیں تو حیران رہ جاتے ہیں“

انہوں نے بتایا ”ٹرک آرٹ سیکھنے کے لیے باقاعدہ کوئی ادارہ یا اسکول موجود نہیں ہے، اس لیے اس فن میں مہارت حاصل کرنا دشوار ہے. اس فن کو سیکھنے کے لیے آپ کو ٹرک اڈے جا کر ورکشاپ میں سیکھنا پڑتا ہے۔ مجھے خود سیکھنے میں کئی سال لگے، میں نو سال تک شاگردی کرتا رہا“

سیار خان کے مطابق کینیڈا، امریکہ اور یورپی ممالک سے اکثر کاروباری افراد ان کے ساتھ رابطہ کرتے ہیں

انہوں نے بتایا ”امریکہ میں ایک پاکستانی کیفے کے لیے میں برتنوں سے لے کر رکشہ اور موٹر سائیکل تک پینٹ کر کے پورا کنٹینر بھر کر بھیج چکا ہوں۔ وہ کیفے اتنا کامیاب ہوا کہ انہوں نے دوسرا کھولا، جس کے لیے میں نے کرسیاں، میزیں، کاؤنٹر، بیالیس تصاویر، برتن ایک رکشہ اور موٹر سائیکل پینٹ کیے“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close