’100 اسٹار پر ایک ڈالر‘: فیسبُک کا اسٹارز پروگرام اب پاکستانی صارفین کے لیے بھی دستیاب

ویب ڈیسک

فیسبک اور واٹس ایپ کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے پاکستان میں فیسبُک مونیٹائزیشن سے متعلق ’اسٹارز‘ پروگرام کا آغاز کر دیا ہے۔ یوں تو یہ فیچر کچھ پرانا ہے مگر پاکستانی صارفین کو حال ہی میں اس کے لیے اہل قرار دیا گیا ہے

اگرچہ بعض کونٹینٹ کریئیٹرز کی جانب سے اس پیشرفت کو سراہا گیا ہے، تاہم کچھ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صارفین کے لیے اِن اسٹریم ایڈز جیسے فیچرز دیے جانے چاہییں، جو زیادہ فائدہ مند ثابت ہوگا

رشید احمد میرانی کہتے ہیں ”پاکستانی صارفین کو ان اسٹریم اشتہارات/مڈ رول اشتہارات کی مونیٹائزیشن تک رسائی ہونی چاہیے۔۔ میرے فیسبک پیج پر تمام تقاضے پورے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہم مونیٹائزیشن کے لیے درخواست دینے سے قاصر ہیں“

واضح رہے کہ فیسبک اسٹارز ایک ایسا فیچر ہے، جس کی مدد سے کوئی عام صارف یا کونٹینٹ کریئیٹر اپنی وڈیو، فوٹو یا تحریری مواد کو مونیٹائز کر سکتا ہے (یعنی وڈیوز، تصاویر یا دیگر کونٹینٹ سے پیسے کما سکتے ہیں)

ان پوسٹوں کو دیکھنے والے صارفین (یعنی آپ کے فینز) اسٹارز خرید کر آپ کو بھیج سکتے ہیں۔ یہ اسٹارز آپ کی لائیو یا آن ڈیمانڈ وڈیوز پر بھیجے جا سکتے ہیں۔ ہر ایک اسٹار پر فیسبک آپ کو 0.01 امریکی ڈالر دے گا

پبلک پوسٹوں پر اسٹارز خود سے ایکٹو ہوتے ہیں جبکہ وصول کیے گئے اسٹارز کو پیسوں میں بدلنے کے لیے ایک کونٹینٹ کریئیٹر کو پارٹنر مونیٹائزیشن اور کونٹینٹ مونیٹائزیشن کی پالیسیوں سے متفق ہونا ہوگا اور قوائد و ضوابط پر عمل کرنا ہوگا

فیسبک نے اس پروگرام کو گیمنگ اور نان گیمنگ کیٹگری میں تقسیم کیا ہے

فیسبک اسٹارز پروگرام کے ذریعے پیسے کمانے کے لیے ضروری ہے کہ کم از کم مسلسل ساٹھ دن تک آپ کے ایک ہزار فالوورز ہوں، آپ تمام اصولوں سے اتفاق کرتے ہوں اور ان پر عمل کریں جبکہ آپ کی عمر اٹھارہ سال یا اس سے زیادہ ہونی ضروری ہے

اس کے علاوہ برینڈڈ کونٹینٹ اور مواد پر اِن اسٹریم ایڈز کے ذریعے بھی پیسے کمائے جا سکتے ہیں

فیسبک اسٹارز کے ذریعے پیسے کس طرح ملیں گے؟

یہ ایک ذریعہ ہے کہ آپ کے فینز آپ کو سراہتے ہیں اور جواباً آپ انہیں ان کی خواہشات کے مطابق کونٹینٹ فراہم کر سکتے ہیں

اس میں لائیو براڈکاسٹ سے لے کر ریلز اور آن ڈیمانڈ وڈیوز سب شامل ہیں، یعنی اب بطور کونٹینٹ کریئیٹر آپ کے پاس موقع ہے کہ اپنے فینز کے ساتھ ایک گہرا رشتہ قائم کر سکیں

فرض کریں کہ آپ کوئی ریل، فیسبک لائیو یا آن ڈیمانڈ وڈیو دیکھ رہے ہیں۔ اگر آپ کو یہ مواد پسند آتا ہے تو آپ اس صارف کو سراہتے ہوئے اسے اسٹارز دے سکتے ہیں

اگر کوئی ایک ڈالر خرچ کر کے کسی کو 100 سٹارز بھیجتا ہے تو کونٹینٹ کریئیٹر اس سے ایک ڈالر کما لیتا ہے۔ موجودہ کرنسی ایکسچینج ریٹ کے مطابق 99 اسٹارز کا مطلب قریب 223 پاکستانی روپے ہیں

مثلاً اگر صحت سے متعلق لوگوں کو مشورے دیتے ہیں تو آپ کے فینز آپ کا شکریہ ادا کرنے کے لیے آپ کو اسٹارز بھیج سکتے ہیں۔ یوں ایک ڈاکٹر کو معلوم ہوگا کہ آپ ان کے پکے فین ہیں اور وہ آپ کی باتوں یا سوالوں کے جواب بھی فوراً دیں گے۔ اس سے ایک کونٹینٹ کریئیٹر خود کو برانڈ بنانے کی کوشش کر سکتا ہے

دوسری مثال یہ ہے کہ اگر آپ کو کسی موٹیویشنل اسپیکر یا کسی کے مذہبی بیان سے حوصلہ افزائی ملتی ہے تو آپ ان کے کاز کے لیے اسٹارز کی مدد سے پیسے عطیہ کر سکیں گے

ایک کونٹینٹ کریئیٹر اپنے فینز کو اپنا ’اسٹار گول‘ بتا سکتا ہے، جیسے ’میں بہتر وڈیوز بنانے کے لیے نیا کیمرا خریدنا چاہتا ہوں‘ اور جواب میں ایک کونٹینٹ کریئیٹر اپنے فینز کا نام وڈیو کے دوران پکار کر انہیں ’شاؤٹ آؤٹ‘ دے سکتا ہے

جیسے اگر ایک کامیڈین کسی ایونٹ میں شو کرنے کے بجائے فیسبک لائیو پر آن لائن ہی شو کر لیتا ہے، تو فینز انہیں اپنی مرضی کے اسٹارز دے کر انہیں سپورٹ کر سکتے ہیں

فیسبک کے مطابق صارفین کو اپنے پے پال یا بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات دینی ہوتی ہیں تاکہ وہ ان اسٹارز کے عوض پیسے حاصل کر سکیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close