اب ٹورسٹ ویزے پر بھی امریکہ میں کام کرنے کی اجازت

ویب ڈیسک

اب سیاحتی ویزے پر امریکہ جانے والے افراد ملازمتوں کے لیے درخواست دینے کے ساتھ ہی انٹرویو بھی دے سکیں گے۔ تاہم اس کے لیے بعض اہم شرائط بھی رکھی گئی ہیں، جنہیں پورا کرنا ضروری ہو گا

امریکہ کی ایک وفاقی ایجنسی نے بتایا ہے کہ کاروباری یا سیاحتی ویزا (بی ون اور بی ٹو ویزا) پر امریکہ آنے والے افراد اب ملک میں نئی ملازمتوں کے لیے درخواست دینے کے ساتھ ہی اس کے لیے انٹرویو میں شریک بھی ہو سکتے ہیں

واضح رہے کہ اس سے قبل ’بی ون‘ یا ’بی ٹو ویزا‘ کے تحت امریکہ آنے والے افراد کو سیاح یا پھر کاروباری شخصیت مانا جاتا تھا، جنہیں چھ ماہ سے زیادہ قیام کی اجازت نہیں تھی۔ انہیں کسی بھی طرح کی ملازمت کرنے یا کام کرنے کی اجازت بھی نہیں ہوتی تھی۔ اس لحاظ سے یہ ایک بہت ہی بڑی اور اہم تبدیلی ہے

اس ضمن میں شرائط کے حوالے سے امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایسے ممکنہ ملازمین کو یہ بات یقینی بنانا ہوگی کہ نیا کام شروع کرنے سے پہلے درخواست دہندگان اپنے ویزا کی حیثیت تبدیل ضرور کرائیں

وفاقی ایجنسی یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز (یو ایس سی آئی ایس) نے اپنی متعدد ٹویٹ میں کہا کہ جب ایسے غیرملکی تارکینِ وطن افراد کو ملازمت سے فارغ کر دیا جائے، تو ممکن ہے کہ بہت سے لوگ اپنے آپشنز سے واقف نہ ہوں اور بعض صورتوں میں غلطی سے یہ سمجھ سکتے ہیں کہ ان کے پاس ساٹھ دن کے اندر ملک چھوڑنے کے علاوہ کوئی اور متبادل نہیں ہے

تاہم ایسے افراد کی اگر ملازمت ختم ہوجائے یا پھر وہ رضاکارانہ طور پر اسے تَرک کر دیں، تو ان کے پاس اب کئی اور بھی متبادل ہیں۔ ایسی صورت میں وہ ساٹھ دن تک قیام بھی کر سکتے ہیں اور چاہیں تو ملک چھوڑ سکتے ہیں، یا پھر غیر تارکینِ وطن کی حیثیت کی تبدیلی کے لیے درخواست بھی دے سکتے ہیں

انہیں اب اپنی حیثیت کی ایڈجسٹمنٹ کے لیے درخواست دائر کرنے اور ‘مجبوریِ حالات‘ کے لیے بھی درخواست دینے کی اجازت ہوگی۔ وہ چاہیں تو پھر سے روزگار کی اجازت کے لیے دوبارہ دستاویزات جمع کرا سکتے ہیں یا پھر آجر کو تبدیل کرنے کے لیے بھی درخواست دینے کے مجاز ہونگے

یو ایس سی آئی ایس کا کہنا ہے ”اگر ان میں سے کوئی ایک بھی کارروائی ساٹھ دن کی رعایتی مدت کے اندر کی جاتی ہے، تو اپنی حیثیت کی تبدیلی کے باوجود بھی، ایسے غیر تارکین وطن کو ساٹھ دنوں کی مدت کے بعد بھی امریکہ میں قانونی طور پر قیام کی اجازت دی جا سکتی ہے۔“

لیکن اگر کارکن رعایتی مدت کے دوران کوئی کارروائی نہیں کرتا، تو اسے اور اس کے زیرِ کفالت افراد کو ساٹھ دنوں کے اندر، یا جب بھی ان کی مدت ختم ہو رہی ہو، امریکہ چھوڑنے کی ضرورت ہوگی

ایجنسی نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ”بہت سے لوگ یہ سوال بھی پوچھ رہے ہیں کہ کیا وہ، اپنے ’ویزا بی ون‘ اور ’بی ٹو‘ کے اسٹیٹس میں رہتے ہوئے بھی کوئی نئی ملازمت تلاش کر سکتے ہیں، تو اس کا جواب ہے، ’ہاں ایسا کیا جا سکتا ہے۔‘ بی ون اور بی ٹو ویزا کی حیثیت پر کسی بھی عہدے کے لیے انٹرویو دینے کی اجازت ہے۔“

اس کے ساتھ ہی ادارے نے یہ بھی کہا کہ جب نوکری مل جائے، تو نئی ملازمت شروع کرنے سے پہلے، ویزا کی حیثیت میں تبدیلی کی درخواست دے کر بی ون اور بی ٹو ویزا میں تبدیلی کی ضرورت ہوگی اور نئی حیثیت کو نافذ العمل کرانا لازمی ہوگا

بیان میں کہا گیا ہے ”اگر اسٹیٹس کی تبدیلی کی درخواست مسترد کر دی جاتی ہے یا نئی ملازمت کے لیے درخواست میں قونصلر یا پورٹ آف انٹری نوٹیفکیشن کی درخواست کی جاتی ہے، تو پھر اسے لازمی طور پر امریکہ چھوڑنا ہو گا اور نئی ملازمت شروع کرنے سے پہلے اس کے لیے ضروری ضوابط پر عمل لازمی ہوگا“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close