کیا یہ سچ ہے کہ سحر میں الائچی اور دہی کھانے سے پیاس کم لگتی ہے؟

ویب ڈیسک

اسلامی کلینڈر کے اعتبار سے رمضان کے روزے کبھی سردی میں آتے ہیں تو کبھی گرمی میں۔ طویل دورانیے کے روزے میں پیاس تو یقیناً لگتی ہی ہے

رواں سال پاکستان میں ماہ صیام مارچ اور اپریل کے موسم میں آیا ہے، جب ملک کے اکثر علاقوں میں موسم قدرے بہتراور معتدل ہے لیکن روزوں کے شروع ہوتے ہی ہر کوئی پیاس سے بچنے کے اپنے اپنے آزمودہ ٹوٹکے دوست احباب کے ساتھ شیئر کرنا شروع کر دیتا ہے

جن میں سرِ فہرست مشورہ سحری کے وقت الائچی، پودینہ اور دہی کھانے کا ہے۔ ان ٹوٹکوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اگر آپ نے سحری میں ان چیزوں کو استعمال کر لیا تو آپ کو چودہ گھنٹے سے زائد دورانیے کے روزے میں بھی پیاس کم لگے گی

لیکن ان تمام مفروضوں میں کتنی صداقت ہے اور کیا واقعے یہ ٹوٹکے روزے میں پیاس کو کم کرنے میں مفید ثابت ہوتے ہیں؟

ان اشیاء کے استعمال اور سحر و افطار میں عمومی غذا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اسلام آباد کے شفا انٹرنیشنل ہسپتال کی ماہرِ غذائیت زینب غیور کہتی ہیں ”عمومی طور پر ہم سحر و افطار میں صحت بخش غذائیں استعمال نہیں کرتے۔ روایتی پکوانوں کے ساتھ ایسی چیزوں کو شامل کرنا ضروری ہے جو ہمیں دن کے وقت بھی توانائی بحال رکھنے میں معاون ہوں اور دہی اس میں سر فہرست ہے“

ان کا کہنا ہے ”سحری کے وقت دہی کا استعمال بہت اچھا ہے۔ دودھ سے بنی اشیا سے حاصل ہونے والے ملک پروٹین ہمارے معدے میں بہت دیر تک موجود رہتے ہیں اور اس کی وجہ سے ذیادہ دیر تک بھوک کا احساس نہیں ہوتا“

زینب غیور کہتی ہیں ”دہی میں کچھ ایسے اجزا موجود ہوتے ہیں، جو آپ کی پانی کی طلب کو پورا کرنے میں بھی مدد دیتے ہیں کیونکہ اس میں پوٹاشییم ہوتا ہے اور سوڈیم کی مقدار کم ہوتی ہے“

تاہم ڈاکٹر زنیب کا کہنا ہے ”کچھ لوگ دہی میں چینی یا دیگر چیزیں شامل کر دیتے ہیں وہ شامل نہ کریں تو دہی سحری میں ہماری توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے معاون ہے“

اس سوال پر کہ سبز الائچی اور پودینے کے پتے روزے کی حالت میں پیاس کو کم کرتے ہیں یا نہیں، زینب غیور نے بتایا ”سبز الائچی اور پودینے کے پتے سلاد میں یا ویسے ہی چبانے میں مضائقہ نہیں کیونکہ یہ دونوں چیزیں ہمیں بلاشبہ تازگی کا احساس دیتی ہیں تاہم اس کا براہِ راست تعلق آپ کی پیاس کم کرنے سے نہیں ہے“

زینب غیور کا کہنا ہے کہ رمضان میں غذا کے حوالے سے ہم نے ثقافتی طور پر کئی غیر ضروری چیزیں شامل کر دی ہیں۔ ان کے مطابق ”سحری میں وہی غذا بہتر ہے، جو ہم عام طور پر ناشتے میں لیتے ہیں“

وہ کہتی ہیں کہ کیونکہ روزے کی حالت میں ہمیں کئی گھنٹوں تک خالی پیٹ رہنا ہوتا ہے، لہٰذا غذا کے استعمال میں ہمیں کچھ چیزوں کو ضرور مدنظر رکھنا چاہیے، جیسا کہ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہمیں پیاس کم سے کم لگے تو اس کے لیے کم سے کم نمک والی چیزیں کھانی چاہئیں

ماہر غذائیت زینب غیور کے مطابق ”اگر ہم ناشتے میں پراٹھا کھاتے ہیں تو سحری میں پراٹھا کھانے سے دن کے وقت سینے میں جلن یا تیزابیت ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ اس کے بجائے چپاتی کے ساتھ انڈہ لیں، سالن بھی کھایا جا سکتا ہے اس میں مضائقہ نہیں“

وہ مشورہ دیتی ہیں کہ سحری کے وقت اچار بالکل نہیں کھانا چاہیے کیونکہ اچار میں بہت نمک ہوتا ہے۔ سحری میں نمک والی چیزیں جتنی زیادہ کھائیں گے دن میں اتنی ہی پیاس لگنے کا خدشہ ہوتا ہے اور ہم پانی کی کمی کا شکار ہو سکتے ہیں

اگر سحری کے وقت چائے یا کافی پی جائے تو کوشش کریں کہ وہ ذیادہ تیز، یا کڑک نہ ہوں بلکہ زیادہ دودھ کے ساتھ بنی ہو کیونکہ کیفین کی ذیادہ مقدار سے جسم سے پانی کا اخراج تیزی سے ہوگا

یہ بھی خیال رکھیں کہ چائے یا کافی کو سحری کا وقت ختم ہونے کے بالکل قریب نہ پیئیں بلکہ اس وقت لیں جب سحری میں کچھ وقت ہو تاکہ آپ بعد میں پانی پی سکیں

ڈاکٹر زیبنب غیور کے مطابق ”چائے اور کافی ڈائی یوریٹک (پیشاب آور) ہے تو سحری میں بالکل آخری وقت میں انہیں لینے سے با بار پیشاب آئے گا اور اس طرح جسم سے پانی کا اخراج ہوگا اور آپ میں پانی کی کمی ہو سکتی ہے“

زینب غیور کے مطابق افطار میں پکوڑے، سموسے، چکن اور ویجیٹیبل رولز شامی کباب اور کئی دیگر ایسے لوازمات تیل میں تلے ہونے کے باعث فائدے کے بجائے نقصان کا سبب بھی بن سکتے ہیں

غذا کی ماہر زنیب غیور کا کہنا ہے ”دو سے تین کھجوریں ہماری توانائی کو فوری بڑھا دیتی ہیں جبکہ پھل ہماری پیاس کو کم کرنے میں بہت مددگار ہوتے ہیں۔ افطار کے وقت بھی خصوصاً دہی سے بنے لوازمات کھائیں“

روزہ کھولتے ہی رنگ بہ رنگے ٹھنڈے مشروبات دن بھر کی پیاس کے بعد من کو للچاتے تو ہیں تاہم ماہرین ایک ساتھ بہت ذیادہ پانی پینے سے روکتے ہیں

ماہر غذائیت زینب غیور کہتی ہیں کہ افطاری میں ٹھنڈے مشروبات کا استعمال نقصاندہ ہوتا ہے کیونکہ پورا دن معدہ خالی رہنے کے بعد جب ہم ٹھنڈے مشروبات لیتے ہیں تو اس سے معدے میں تکلیف ہو سکتی ہے۔

اس لیے افطار میں پہلے سادہ پانی یا کم ٹھنڈا مشروب لیں تاکہ گیسٹرک پین (معدے کے درد) سے بچا جا سکے

انھوں نے افطار کے وقت جوسز اور میٹھے مشروبات سے بہتر ملک شیک لسی اور لیموں پانی کو قرار دیا ”لسی اور لیموں پانی صحت و جیب دونوں کے لیے بہترین ہیں تاہم ایک ساتھ بہت زیادہ پانی پینے کے بجائے تھوڑا تھوڑا کر کے پیئں چاہے سحری ہو یا افطاری“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close