”رونالڈو کو سعودی عرب لانا، سب سے بڑی غلطی؟“ النصر کے صدر کا استعفیٰ اور رونالڈو کا کلب میں مستقبل

ویب ڈیسک

سعودی عرب کے فٹبال کلب النصر کے صدر اور سعودی کلب سے کرسٹیانو رونالڈو کا معاہدہ کروانے والے عہدیدار مسلی ال معمر کے استعفے کے بعد اسٹار فٹبالر کے کلب میں مستقبل پر غیر یقینی کے بادل منڈلانے لگے ہیں

سعودی اخبار ’سعودی گزٹ‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین نے وزارتِ کھیل کو دو روز قبل اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا تھا، جس کے ساتھ ہی بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بھی تحلیل کر دیا گیا تھا

رپورٹ میں لکھا ہے کہ مسلی ال معمر کے استعفی کے پیچھے کرسٹیانو رونالڈو اور کلب دونوں کی ناقص کارکردگی ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں میں متعدد میچ ہارنے کی وجہ سے ٹیم کا اس سال چیمپئن بننے کا دھندلا چکا ہے جب کہ سوشل میڈیا پر رونالڈو پر تنقید بھی ان کے حق میں نہیں جاتی

اخبار کے مطابق ال معمر کے مستعفی ہونے کے بعد امکان ہے کہ کلب کے سیکریٹری سیزن کے اختتام تک معاملات دیکھیں گے، جس کے دوران نئی انتظامیہ کا انتخاب کیا جائے گا

دوسری جانب اسپینش اخبار ’ایل ڈیسمارکی‘ نے النصر کے سابق صدر سے منسوب ایک بیان شائع کیا ہے، جس میں انہوں نے رونالڈو کی کارکردگی پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسٹار فٹبالر کو سعودی عرب لے کر آنا، ان کی سب سے بڑی غلطی تھی

تاہم کلب انتظامیہ نے اس بیان کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیا ہے، سعودی فٹبال کلب کے ترجمان ولید المحیدب کے بقول ”ہسپانوی میڈیا نے جو بیان شائع کیا وہ درست نہیں۔ سابق صدر نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا، جس میں رونالڈو سے معاہدے کے معاملے پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہو“

مسلی ال العمر نے النصر ایف سی کی صدارت کا عہدہ یکم اپریل 2021 کو سابق صدر صفوان السویکت کی سبکدوشی کے بعد سنبھالا تھا، جس سے دو سال کے بعد وہ اب مستعفی ہوئے

گزشتہ چھ ماہ کے دوران جن مشکلات کا سامنا کرسٹیانو رونالڈو کو کرنا پڑا، یہ معاملہ بھی ان میں ایک اور اضافہ ہے۔ گزشتہ سال ورلڈکپ سے قبل انہوں نے اپنے سابق فٹبال کلب مانچسٹر یونائیٹڈ کی مینجمنٹ کے خلاف ایک انٹرویو دیا تھا، جس کے بعد انہیں انگلش کلب نے فارغ کر دیا تھا

گزشتہ سال کے آخر میں قطر میں ہونے والے ورلڈکپ میں ان کی ٹیم کی کارکردگی بھی ناقص رہی، جب کہ ان کے سب سے بڑے حریف لیونل میسی نے اپنے ملک کو ورلڈ ٹائٹل جتوانے میں اہم کردار ادا کر کے خوب داد سمیٹی تھی

اس کے بعد رواں سال جنوری میں رونالڈو نے سعودی فٹبال لیگ کے کلب النصر کے لیے اس وقت کھیلنے میں دلچسپی ظاہر کی، جب انہیں مالی لحاظ سے ایک ناقابلِ یقین کانٹریکٹ کی پیشکش ہوئی

رونالڈو کی سعودی عرب آمد سے لگ رہا تھا کہ خطے میں فٹبال کو فروغ ملے گا لیکن پہلے میچز میں اچھی کارکردگی کے بعد پرتگالی کھلاڑی شائقین کی توقعات پر پورا نہ اُتر سکے

رونالڈو کے کلب کے صدر کے مستعفی ہونے سے سینتیس سالہ کھلاڑی کے دو سالہ کانٹریکٹ پر کتنا اثر پڑے گا، اس کا اندازہ آنے والے چند دنوں میں ہوجائے گا۔ لیکن پانچ بار کے بیلن ڈی اور ونر کھلاڑی کو اگر اگلے سال ہونے والے یورو 2024ع میں کچھ کر دکھانا ہے تو انہیں اپنے کلب کے ساتھ اچھی پرفارمنس دکھانا ہوگی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close