لیموں کے پھل سے جنم لینے والی بدنامِ زمانہ سسلین مافیا کی، ججوں سے انتقام لینے کی لرزہ خیز داستان

ویب ڈیسک

گزشتہ روز اٹلی کے علاقے لاکیلا کے میئر پیئرلوئیجی بیونڈی نے بتایا کہ بیماری کے دوران حالت خراب ہو جانے کے سبب سیسیلین مافیا کے سربراہ میٹیو میسینا ڈینارو وسطی اٹلی کے ایک ہسپتال میں انتقال کر گئے ہیں

اکسٹھ سالہ میٹیو میسینا کولون کینسر کا شکار تھے اور جب وہ مفرور تھے تو اس دوران بھی انہوں نے اس مرض کا علاج کروانے کی کوشش کی تھی۔ تین دہائیوں تک مفرور رہنے کے بعد انہیں رواں برس جنوری میں گرفتار کیا گیا تھا

وہ اپنی بیماری کا علاج کروانے کی وجہ سے ہی حکام کی نظروں میں آئے اور انہیں اطالوی جزیرے سیسلی کے شہر پالیرمو کے ایک کلینک سے گرفتار کر لیا گیا تھا

سیسیلین مافیا کی کہانیوں کو دنیا بھر میں خوف کی علامت سمجھا جاتا تھا، یعنی ایک ایسا گروہ، جو اپنے راستے میں کسی رکاوٹ کو برداشت نہیں کرتا تھا

میسینا ڈینارو، کوسا نوسٹرا میں مافیا کے سب سے زیادہ بے رحم سربراہوں میں سے ایک کے طور پر جانے جاتے تھے اور جس طرح سیسیلین مافیا کو گارڈ فادر فلموں میں دکھایا جاتا ہے، میسینا حقیقی زندگی میں اس کی ایک مثال تھے

میٹیو میسینا کو 1992 میں مافیا مخالف جج جیووانی فالکن کے قتل اور 1993 میں فلورنس اور میلان میں مہلک بم دھماکوں میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دیا تھا

انہیں سنائی گئی عمر قید کی چھ سزاؤں میں سے ایک اس جرم میں بھی تھی کہ انہوں نے فالکن کیس میں ایک گواہ کے بارہ سالہ بیٹے کو اغوا کے بعد قتل کر دیا تھا

سسلی مافیا کے جنم کی وجہ لیموں کے پھل بنا

جب سویڈن کی گوٹنبرک یونیورسٹی سے وابستہ معاشیات کے پروفیسر اولا اولسن اور ان کے ساتھیوں نے سسیلین مافیا کے آغاز پر تحقیق شروع کی تو انہیں اعداد و شمار انہیں ایک پراسرار وجہ کی طرف لے گئے

انیسویں صدی کے وسط میں اٹلی کی نئی مالدار ریاست نے سسلی میں بلدیاتی سطح پر جرائم کی صورت حال جاننے کے لیے مختلف جائزے منعقد کیے۔ جزیرے کے ایک تہائی شہروں سے مسلسل جرائم پیشہ گروہوں کی سرگرمیوں کی اطلاعات آنے لگیں

لیکن کیا وجہ ہے کہ جرائم پیشہ گروہ چند مقامات پر تھے اور دوسری جگہوں پر نہیں؟ دیگر مقامات کے برعکس جن علاقوں سے جرائم کی اطلاعات زیادہ تھیں، ماہرین اقتصادیات نے ان علاقوں کی صنعتوں سے لے کر کان کنی اور مختلف زرعی اجناس تک کے مشترک پہلو دیکھنے شروع کیے

اولسن کہتے ہیں، ”ان علاقوں میں واحد قابل ذکر مشترک عنصر کھٹے پھلوں (لیموں) کے جھنڈ تھے“

لیموں کے درخت ایک خاص اونچائی اور درجہِ حرارت میں ہی پیدا ہو سکتے ہیں اور بحیرہِ روم کے جزائر کا بیشتر حصہ ان کی پیداوار کے لیے سازگار نہیں

تاہم ماہرین اقتصادیات اس نتیجے پر پہنچے کہ جس مقام پر لیموں کے جھنڈ اگ سکتے تھے، وہاں جرائم پیشہ گروہ بھی موجود تھے۔ اس بے ضرر پھل اور جرائم پیشہ پرتشدد گروہ کے درمیان کیا تعلق تھا؟

اس سوال کا جواب ہے، سکروی کی بیماری۔۔ دراصل اٹھارہویں صدی کے اواخر تک دور دراز کا سفر کرنے والے مسافر سکروی میں مبتلا ہو جایا کرتے تھے۔ اس بیماری کی وجہ سے تھکاوٹ، تکلیف اور مسوڑھوں سے خون بہنے لگتا تھا۔ زیادہ خطرناک سطح پر یہ حلیے میں تبدیلی اور یہاں تک کہ موت کا باعث بھی بن جاتی تھی

تاہم ڈاکٹر اس نتیجے پر پہنچے کہ مریض کی خوراک میں تازہ پھلوں کی معمولی مقدار بھی وٹامن سی کی کمی پورے کرتے ہوئے بیماری سے نجات دلا سکتی ہے۔ اسی بنا پر 1790 میں شاہی بری فوج کا باقاعدہ لائحہ عمل بن گیا کہ جہاز میں سارے عملے کو لیمو کا رس فراہم کیا جائے گا

یوں لیموں ایک قیمتی پھل بن گیا اور راتوں رات اس کی مانگ میں اضافہ ہو گیا۔ اٹلی کے نشیب میں واقع ایک غریب جزیرہ اس کی پیداوار کے لیے سازگار ترین جگہ تھی

سسلی پہلے ہی برآمد کرنے کے لیے کچھ لیموں اگا رہا تھا (جو زیادہ تر خوشبوؤں اور آرائش کے لیے استعمال ہوتے تھے) اور ان کی پیداوار کے لیے انتہائی بہترین ماحول رکھتا تھا

لیموں سے جڑے صحت کے فوائد اور اسے ذخیرہ کرنے کی گنجائش کا مطلب ترش پھلوں کی کاشت کرنے والے کسانوں میں دولت کی ریل پیل تھی

بدقسمتی سے لیموں چرانا انتہائی آسان تھا اور کئی کسانوں کو تجربہ ہوا کہ سال بھر کی فصل ڈاکو ایک اندھیری رات میں چرا سکتے ہیں

بہت جلد انہوں نے طاقتور مقامی افراد کو اپنی فصلوں کی حفاظت کے لیے رکھنا شروع کر دیا

جلد ہی ان ٹھگوں نے لیموں کے مالک کسانوں کو ان کی حفاظت کی پیشکش کرنی شروع کر دی، چاہے انہیں ضرورت تھی بھی یا نہیں۔ اس طرح Cosa Nostra یعنی مافیا کا جنم ہوا

ایک مرتبہ لیموں کی فصل اور سسیلین مافیا کے درمیان ربط استوار ہونے کی دیر تھی، پھر تو یہ تاریخ کا ایک مستقل باب بن گیا۔۔ یوں لیموں کا پھل ایک بدنامِ زمانہ سسلین مافیا کے وجود میں آنے کا سبب بنا۔

سسلی مافیا نے ججوں سے کیسے انتقام لیا

دوسری جنگِ عظیم کے خاتمے کے بعد متعدد معروف اور سرکردہ خاندانوں میں تنازعات نے سر اٹھایا، جن میں بونڈیٹ، انزیریلو اور بادالامینٹی خاندان شامل ہیں

بنیادی طور پر اس تنازع کے جنم لینے کی وجہ اطالوی جزیرے سسلی کی مافیا کی سربراہی حاصل کرنا تھی، جسے ’کوسا نوسٹرا‘ کے نام سے جانا جاتا ہے

ستر اور اَسی کی دہائی میں اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ پیش آیا، جس میں کورلین علاقے سے تعلق رکھنے والے مافیا نے علاقے پر اپنے تسلط کو مستحکم کرتے ہوئے وہاں پہلے راج کرنے والے خاندان کی جگہ لے لی، جو وہاں برسوں سے اپنا رعب و دبدبہ قائم کیے ہوئے تھا۔ نئے گروپ نے اپنا تسلط قائم کرنے کے لیے قتل و غارت کا بازار گرم کر دیا

کوسا نوسٹرا کی سربراہی میں قاتلانہ کارروائیوں کا دائرہ بہت سے ججوں اور سکیورٹی اہلکاروں تک پھیل گیا، جنہوں نے اس مافیا کے گرد اپنا گھیرا تنگ کرنے کی کوشش کی تھی۔ جج سیزر ٹیرانوا اور ان کے ساتھی روکو چیسا کو ختم کرنے میں کامیاب ہونے کے بعد سسلین مافیا نے جج جیوانی فالکون کے خلاف ایک منظم قاتلانہ کارروائی کی، جو اس وقت اٹلی کی ایک ممتاز شخصیت مانے جاتے تھے

1979ع میں مارے جانے والے ٹیرا نووا اور 1983 میں قتل ہونے والے کینیچی کی مافیا کے خلاف کارروائیوں کا تسلسل جاری رکھتے ہوئے جیوانی فالکون نے سسلین مافیا کے گرد اپنا شکنجہ مضبوط کر لیا تھا۔ جیوانی فالکون نے مافیا کے ارکان کے خلاف ایک بڑے مقدمے کی کارروائی کا آغاز کیا، جنہیں بوشاہٹا کے اعترافی بیانات کی وجہ سے سزا سنائی گئی تھی

اسی عرصے میں سسلین مافیا سے قریبی تعلق رکھنے والے چار سو پچھتر افراد کے خلاف عدالتی کارروائی میں قید کی سزائیں سنائیں گئی تھیں۔ اسی دوران مختلف چھاپوں میں ساڑھے تین سو سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا، جبکہ ٹوٹو رینا سمیت ایک سو انیس دیگر مفروروں کے خلاف ان کی عدم موجودگی میں کورٹ ٹرائل کا بھی آغاز کیا گیا تھا

مقدمات کی سماعتوں کے بعد 16 دسمبر 1987 میں اٹلی کی عدالت نے تین سو ساٹھ افراد کے خلاف فردِ جرم عائد کرتے ہوئے انہیں قید کی سزا سنا دی، جن میں سے اُنیس کو عمر قید جبکہ ایک سو چودہ کو بری کر دیا گیا

مذکورہ بالا مقدمے کی وجہ سے سسلین مافیا جج جیوانی فالکن کی دشمن بن گئی، جس کا سربراہ ٹوٹو رینا تھا، جسے اس کی عدم موجودگی میں عمر قید کی سزا دی گئی تھی۔ اس فیصلے کا بدلہ لینے کے لیے سسلین مافیا نے جج جیوانی فالکون اور ان کے ساتھی ججوں کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی شروع کر دی

یہ 23 مئی 1992 کا دن تھا، جب سسلین مافیا کے قاتلوں نے اپنے منصوبے پر عمل کرتے ہوئے جج جیوانی فالکون کی زندگی کا خاتمہ کر دیا

جج فالکون اٹلی میں مافیا کے خلاف فیصلے کرنے کی وجہ سے عوام میں ہیرو بن چکے تھے۔ مافیا کے ارکان نے اپنی قاتلانہ کارروائی کے لیے باقاعدہ منظم منصوبہ مرتب کیا تھا، جس پربعمل کرتے ہوئے انہوں نے اپنے انتقام کی آگ بجھائی

پنٹا کے مرکزی ہوائی اڈے کو پالرمو سے ملانے والی شاہراہ کے نیچے نکاسی آب کے پائپوں میں سسلین مافیا نے چھ سو کلوگرام دھماکہ خیز مواد رکھ دیا۔ مافیا کے ارکان نے منصوبے پر عمل کرنے سے قبل جج کی روز مرہ کی روٹین کا بغور جائزہ لینے کے بعد ہی منصوبے کو حتمی شکل دی تھی

جج فالکون کا قافلہ جیسے ہی مذکورہ مقام سے گزرا وہاں پہلے سے موجود سسلین مافیا کے جیوانی بروسکا نامی کارندے نے ریموٹ کنٹرول کا بٹن دبا دیا، جس کے نتیجے میں چھ سو کلوگرام دھماکہ خیز مواد پھٹ گیا، اور جج فالکون اور ان کی اہلیہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے، جبکہ پچیس دیگر افراد کو مختلف نوعیت کے زخم آئے

فالکون کے جنازے میں بڑی تعداد میں اٹلی کے باشندوں نے شرکت کی، جس میں اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔ اس موقع پر اٹلی کی پارلیمنٹ نے سرکاری سطح پر یومِ سوگ کا بھی اعلان کیا۔ علاوہ ازیں تمام سرکاری ٹی وی چینلز نے اپنے روٹین کے پروگراموں کو منسوخ کرتے ہوئے جج فالکون کے جنازے کے مناظر کو براہ راست نشر کیا

کیپاچی قتل عام کے تقریباً ستاون دن بعد سسلین مافیا نے جج پاولو بورسیلینو کو بھی قتل کر دیا، جو جج جیوانی فالکون کے سب سے قریبی ساتھی اور مافیا کے خلاف فیصلے میں ان کے ساتھ تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close