اگلے لیونل میسی قرار دیے جانے والے ارجنٹائن کے ونڈر کِڈ کلاڈیو ایچویری اس موازنے پر کیا کہتے ہیں؟

ویب ڈیسک

ایک طویل عرصے سے، ارجنٹائن میں فٹ بال نے خود کو ہمیشہ کے لیے ’اگلے ڈیاگو میراڈونا‘ کی تلاش میں پایا۔ اور پھر جب لیونل میسی نے اپنے کھیل سے اس تلاش کو ایک منزل دی

اس وقت آٹھ بار کے بیلن ڈی اور جیتنے والے میسی، جنہوں نے 2022 میں اپنے ملک کے لیے ورلڈ کپ کا اعزاز حاصل کیا تھا، نے یہ جھنڈا اٹھایا ہوا ہے

اب یہ سوال ایک بار پھر ابھرا ہے، کہ وہ کون ہوگا، جو میسی کی جگہ لے گا۔۔ اور جنوبی امریکہ میں ہر ابھرتے ہوئے اسٹار میں میسی کو تلاش کیا جاتا ہے

اس بار نظریں ارجنٹائن کے ونڈر کِڈ کلاڈیو ایچویری پر مرکوز ہیں، جنہوں نے فٹبال کی دنیا میں نام کمانا جاری رکھا ہے، انہیں مستقبل کا میسی قرار دیا جا رہا ہے

ایچویری صرف 17 سال کی عمر میں اس زمرے میں آتا ہے، لیکن خود ایچویری، جنہوں نے 2023 میں ریور پلیٹ کے لیے اپنا سینئیر ڈیبیو کیا ہے، ایک ہمہ وقت کے عظیم کھلاڑی سے اپنا موازنہ کیے جانے پر محتاط ہیں

لان کا کہنا ہے کہ وہ لیونل میسی کی سطح کے کہیں قریب بھی نہیں ہیں

اس سوال پر کہ وہ کس ارجنٹائنی کھلاڑی سے زیادہ مشابہت رکھتے ہیں؟ ایچویری نے فیفا کی آفیشل ویب سائٹ کو بتایا ”میں نے ہمیشہ کہا کہ میرا آئیڈیل میسی ہے، لیکن میں میسی کے قریب کہیں نہیں ہوں! مجھے پابلو ایمر بھی بہت پسند آئے، جو قومی ٹیم کے اسکواڈ کا حصہ ہیں، اور انہوں نے مجھ سے کئی بار بات کی ہے۔ وہ ایک عظیم شخص ہیں، اور وہ مجھے مفید اشارے دیتے ہیں کہ مجھے اپنے کھیل میں کیا درست کرنے کی ضرورت ہے۔ میں شاید ‘پابلیٹو’ کہوں گا، تب – وہ ایک باصلاحیت کھلاڑی تھے اور مجھ جیسے کھلاڑیوں کا مقابلہ کرنا پسند کرتے تھے“

کلاڈیو ایچویری پہلے ہی سے تعریفی نظریں اپنی طرف متوجہ کر رہے ہیں، کیونکہ یورپی ہیوی ویٹ نے ان کی واضح صلاحیت کو محسوس کرنا شروع کر دیا ہے، اور ان کے پاس وہ تمام خوبیاں ہیں جن پر جنوبی امریکی فارورڈ سے موازنہ کرنے کی توقع کی جاتی ہے۔

ایچویری کہتے ہیں ”مجھے واقعی یقین نہیں ہے کہ میری سب سے بڑی طاقت کیا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ میری رفتار ہو سکتی ہے، کیونکہ میں بہت تیز ہوں؛ میں تیزی سے گیند پر جانے کی کوشش کرتا ہوں اور میں فوراً آگے بڑھ جاتا ہوں‘‘

’اگلے میسی‘ کے ٹیگ کو لینے سے بچنے کے لیے بے چین رہتے ہوئے، ایچویری اپنے مشہور ہم وطن کے نقش قدم پر چلنے کی امید کر رہے ہیں۔ انہوں نے فوری اور طویل مدتی مستقبل کے لیے اپنی خواہش کے بارے میں کہا: ”میں نے ہمیشہ کہا کہ میرا خواب تھا کہ میں ریور کی پہلی ٹیم کے لیے ڈیبیو کروں، اور میں نے اب یہ کر دیا ہے۔ اب، سینئر قومی ٹیم کے لیے کھیلنا میرا خواب ہے“

قابل ذکر بات یہ ہے کہ اگرچہ اس کی عمر صرف 17 سال ہے، لیکن کلاڈیو ایچویری کی شہرت کئی سالوں سے ان سے آگے ہے۔ درحقیقت، وہ بمشکل دس سال کا تھا جب ارجنٹائن کی فٹ بال کمیونٹی میں اس کا نام آنے لگا۔ ایک ایسے دور میں جہاں کامیابیاں پلک جھپکتے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہو سکتی ہیں، یہ کوئی تعجب کی بات نہیں تھی کہ نوجوانوں کے مقابلے میں یووینٹس کے خلاف ان کا چار گول کرنا انٹرنیٹ کی دنیا میں موضوع بحث بن گیا

اپنی پیٹھ پر نمبر 8 پہنے ہوئے، باصلاحیت نوجوان نے ایک ایسا شو پیش کیا، جس پر بہت سے پیشہ ور کھلاڑیوں کو فخر ہوگا۔ اپنے ہر ہدف کے دوران فٹ ورک، رفتار، تکمیلی صلاحیت اور فیصلہ سازی کی نمائش کے نتیجے میں وڈیو کی جھلکیاں ایک ایسے ملک کے اندر ورچوئل جنگل کی آگ کی طرح پھیلتی ہیں، جو الفریڈو ڈی اسٹیفانو کی طرف سے دیے گئے جھنڈے کو تھامنے کے لیے مسلسل اگلے پراجیکٹ کی تلاش میں ہے۔ اگلے ڈیاگو میراڈونا اور لیونل میسی!

ایل ڈیابلیٹو (چھوٹا شیطان) کا عرفی نام رکھنے والے ایچویری اب نمبر 10 کی شرٹ پہنتا ہے اور انڈر 17 ٹیم کی کپتانی کرتا ہے

ذیل میں فیفا کی آفیشل ویب سائٹ کی جانب سے ان کے ساتھ کی گئی بات چیت سنگت میگ کے قارئین کے لیے پیش کی جا رہی ہے

فیفا: آپ اس وقت مشہور ہوئے جب آپ صرف لڑکپن میں تھے، اس وڈیو کی وجہ سے جس میں آپ کو 2017 میں Juventus کے خلاف گول کرتے دکھایا گیا تھا۔ اب اس وڈیو کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟

کلاڈیو ایچویری: یہ واقعی ایک اچھی چیز تھی۔ وہ وڈیو ہر چیز کا آغاز تھا، تمام شاندار تجربات، جن سے میں اب لطف اندوز ہو رہا ہوں۔ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ اس ٹورنامنٹ میں میری کارکردگی کا اتنا اثر ہوگا یا میں دس سال کی عمر میں مشہور ہو جاؤں گا! یہ بہت اچھا تھا، اور جب مجھے وہ تمام وقت یاد رہتا ہے جو گزرا ہے اور میں اب کہاں ہوں، یہ مجھے اپنے آپ کو اس سطح پر رکھنے، اپنی پوری کوشش کرنے پر مجبور کرتا ہے۔

فیفا: آپ نے اتنی چھوٹی عمر سے توقعات پر پورا اترنے کا انتظام کیسے کیا؟

ایچویری: میں نے بہت کچھ کیا، ظاہر ہے۔ میرے کلب، ریور پلیٹ میں بہت سے ماہر نفسیات تھے، اور میں نے ان میں سے کچھ کو دیکھا۔ اور میں صرف ایک عام آدمی ہوں جو وڈیو گیمز کھیلنا، اپنی فیملی کے ساتھ رہنا، اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ وقت گزارنا پسند کرتا ہوں۔ اور سچ یہ ہے کہ میں نے اس سے بہت اچھی طرح نمٹا – میں نے کبھی کوئی دباؤ محسوس نہیں کیا، چیزیں واقعی معمول کے مطابق تھیں۔

فیفا: کیا آپ کو یاد ہے کہ آپ نے پہلی بار فٹ بال کھیلا تھا؟

ایچویری: ہاں، جب میں آٹھ سال کا تھا تو میں نے اپنے صوبے میں لیگ میں اپنے مقامی کلب سے آغاز کیا۔ ایک دو سال بعد ریور سے رابطہ ہوا۔ میں نے کوشش کی، انہوں نے مجھ پر ایک نظر ڈالی، اور میں منتخب ہو گیا۔ مجھے اس کھیل سے پیار ہو گیا – میرے بھائی کھیلے، اس لیے جب سے میں بچپن میں تھا انہوں نے مجھے ان کے ساتھ گیند کو کک کرنے پر مجبور کیا۔ اور مجھے ہمیشہ یہ پسند تھا۔ میں نے بہت زیادہ فٹ بال دیکھا، اور لیونل میسی میرے بچپن سے ہی ہیرو رہے ہیں، اور یہ حوصلہ افزائی کا ایک ذریعہ تھا۔

فیفا: آپ کے خاندان نے آپ پر ڈالے گئے دباؤ سے نمٹنے میں آپ کی مدد کرنے میں کیا کردار ادا کیا ہے؟

ایچویری: وہ میرے لیے بہت معنی رکھتے ہیں۔ جب سے میں چھوٹا تھا، مجھے ہمیشہ اپنے ماں باپ کا تعاون حاصل رہا ہے۔ اور جب یہ چیزیں میرے ساتھ ہوتی ہیں، تو میں ان پر اعتماد کرتا ہوں، اپنے بھائیوں پر، اپنی گرل فرینڈ پر – وہ مجھے بہت مشورے دیتے ہیں۔ میں اپنا سارا وقت اپنے فون پر سوشل میڈیا کو دیکھنے میں نہیں گزارتا۔ ایک وقت تھا جب میں یہ بہت کرتا تھا، لیکن میں نے ماہرین نفسیات سے بات کی جنہوں نے مجھے روکا اور کتابیں پڑھنے جیسی صحت مند سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کرنے کو کہا۔

فیفا: فٹ بال کے پہلو کو چھوڑ کر آپ نے ارجنٹائن کی ٹیم سے کیا سیکھا، جس نے گزشتہ سال قطر میں فیفا ورلڈ کپ جیتا تھا؟

ایچویری: وہ ہمیشہ ہم سے اپنے پاس موجود اسکواڈ کے بارے میں بات کرتے ہیں، جسے انہوں نے ورلڈ کپ جیتنے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اکٹھا کیا۔ وہ اسے جیتنے کے لیے بہت بے چین تھے، خاص طور پر لیو میسی، جو کبھی بھی ایسا کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے تھے، اور ہر ایک کے لیے اسے حاصل کرنے میں مدد کرنا بہت اچھا تھا۔ انہوں نے ایک بہت اچھا گروپ بنایا، جہاں ہر کوئی وہاں رہنا چاہتا ہے اور کوئی نہیں جانا چاہتا، اور یہ ایک شاندار بات ہے۔ ہمارے لیے بھی یہی ہے: جب ہم قومی ٹیم میں شامل ہوتے ہیں تو ہم چھوڑنا نہیں چاہتے۔ ہم اپنی ٹیم کے ساتھیوں کے ساتھ وقت گزارنا چاہتے ہیں

فیفا: آپ کے خیال میں ارجنٹائن کے کس کھلاڑی سے آپ سب سے زیادہ مشابہت رکھتے ہیں؟

ایچویری: میں نے ہمیشہ کہا کہ میرا آئیڈیل میسی ہے، لیکن میں میسی کے قریب بھی نہیں ہوں

فیفا: آپ کو پہلے ہی ٹاپ فلائٹ فٹ بال کا تجربہ ہو چکا ہے۔ آپ ارجنٹائن کے انڈر 17 اسکواڈ کو کیسے دیکھتے ہیں؟

ایچویری: ہماری بہت توقعات ہیں اور اسکواڈ میں اعلیٰ درجے کے کھلاڑی ہیں – کچھ ایسے بھی ہیں جو پہلے سے ہی پہلی ٹیم میں ہیں یا اپنے کلبوں کے ریزرو میں ہیں۔ ہمارے پاس ایک بہت سخت گروپ ہے، جو سب سے اہم چیز ہے۔ انفرادی طور پر، ہر کوئی جانتا ہے کہ انہیں کیا کرنا ہے، اور ہم ہر کھیل میں 100 فیصد دینے جا رہے ہیں۔

فیفا: آپ اور اگسٹین روبرٹو نے جنوبی امریکن U-17 چیمپئن شپ میں ایک بہت ہی مفید نظر آنے والی شراکت قائم کی۔ ان سے آپ کا کیا رشتہ ہے؟

ایچویری: جب سے ہم دس سال کے تھے میں اگسٹن کے ساتھ ریور میں کھیل رہا ہوں۔ جب سے ہم بچپن میں تھے میں ہمیشہ ان کے ساتھ رہا ہوں، اور ہم اب بھی ساتھ کھیلتے ہیں۔ وہ ایک بہت اچھے انسان ہیں، اور میدان پر انہوں نے پہلے ہی دکھایا ہے کہ وہ کیا ہیں: گول اسکورر اور واقعی ایک اچھے کھلاڑی۔ ہم نے ایک طویل عرصے سے بہت اچھی سمجھ حاصل کی ہے۔ ہم ایک ساتھ اچھا کھیلتے ہیں، اور ہم ٹیم کے لیے ہر ممکن تعاون کرنے جا رہے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ وہ ہمیں کیا پیش کر سکتا ہے

فیفا: آپ کیا کہیں گے کہ بطور فٹبالر آپ کی سب سے بڑی طاقت ہے؟

ایچویری: مجھے واقعی یقین نہیں ہے کہ میری سب سے بڑی طاقت کیا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ میری رفتار ہو سکتی ہے، کیونکہ میں بہت تیز ہوں؛ میں تیزی سے گیند پر جانے کی کوشش کرتا ہوں اور میں فوراً آگے بڑھ جاتا ہوں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close