مودی سرکار نے مدر ٹریسا مشنری کے تمام اکاؤنٹس منجمد کردیے

ویب ڈیسک

کولکتہ – بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ اب عیسائیوں کو بھی ریاستی سرپرستی میں ہندوتوا انتہاپسندی کا سامنا ہے، بھارتیہ جنتا پارٹی کی مودی سرکار نے  مدرٹریسا کے فلاحی ادارے کو بھی نہ بخشا اور بھارت بھر میں اس کے اکاؤنٹس منجمد کر دئیے ہیں

بھارتی خبر رساں ادارے اسکرال ڈاٹ ان کے مطابق مدر ٹریسا مشنری آف چیریٹی نے بھارت بھر میں اپنے تمام اداروں کو مطلع کیا ہے کہ بھارتی وزارت خارجہ نے بیرون ملک سے فنڈز کی وصولی کی درخواست کی تجدید سے انکار کردیا ہے

واضح رہے کہ کیتھولک تنظیم بھارت میں ڈھائی سو کے قریب فلاحی ادارے چلا رہی ہے جہاں یتیم، بے سہارا اور ایڈز کے مریض رہتے ہیں اور انہیں مفت سہولیات میسر ہیں

بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ تنظیم کی درخواست اس لیے مسترد کی گئی، کیونکہ وہ قانون کے تحت بیرونی فنڈنگ کے حوالے سے شرائط پوری کرنے میں ناکام رہی

بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ تجدید کی درخواست کی نظرثانی کے دوران کچھ ”نامناسب“ اندراج بھی نوٹس کیے گئے

مشنریز آف چیریٹیز رجسٹریشن ابتدائی طور پر 31 اکتوبر تک تھی، لیکن اس میں 31 دسمبر تک توسیع کردی گئی تھی، تاہم حال ہی میں اس میں مزید توسیع کی درخواست کی گئی تھی

اس حوالے سے وزارت خارجہ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مشنری آف چیریٹیز نے خود اسٹیٹ بینک سے اکاؤنٹ منجمد کرنے کی درخواست کی تھی

منشری نے ملک بھر میں اپنے تمام اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس معاملے کے حل تک غیرملکی فنڈز کے کسی بھی اکاؤنٹ کو استعمال نہ کریں

تاہم سینٹرل بینک کے دعوے کے برعکس کانگریس کے رکن ڈیرک اوبرائن نے اپنی ٹوئٹ میں الزام عائد کیا کہ بھارتی حکومت نے مزید نقصان سے بچنے کے لیے سینٹرل بینک پر دباؤ ڈال کر یہ بیان دلوایا

وزارت خارجہ کا یہ وضاحتی بیان اس وقت سامنے آیا، جب معروف سینیئر سیاستدان اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی نے دعویٰ کیا تھا کہ سینٹرل گورنمنٹ نے مسیحی تنظیم کے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کر دیا ہے

ممتا بینرجی نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ یہ سن کر شدید دھچکا لگا کہ کرسمس پر یونین منسٹری نے بھارت میں مدر ٹریسا مشنریز آف چیریٹی کے تمام اکاؤنٹس منجمد کردیے ہیں

ممتا بینرجی نے کہا کہ قانون کی پاسداری کے نام پر انسانیت کے لئے کی جانے والی کوششوں کونقصان نہیں پہنچانا چاہئیے

کولکتہ کے سب سے بڑے پادری فادر ڈومینک گومز نے حکومت کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے کرسمس پر غریب افراد کے لیے بھیانک تحفہ قرار دیا ہے

انہوں نے اپنے باضابطہ بیان میں کہا کہ اس سے تنظیم سے فائدہ اٹھانے والوں سمیت مجموعی طور پر  بائیس ہزار سےزائد افراد متاثر ہوں گے

مسیحی تنظیموں کی جانب سے لوگوں کے مذہب زبردستی تبدیل کرائے جانے کے الزامات پر ڈومینک گومز نے کہا کہ ان الزامات کو اکثر ایسی حرکتوں کے لیے جواز کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے اور اس طرح کے الزامات مکمل طور پر جھوٹے پر مبنی ہیں

انہوں نے کہا کہ اگر مذہب کی تبدیلی کے الزامات درست ہوتے تو ہندوستان کی موجودہ آبادی میں مسیحی برادری کے آبادی کا تناسب 2.3 فیصد سے زیادہ ہوتا

واضح رہے کہ بھارت میں یہ اکاؤنٹس ایک ایسے موقع پر منجمد کیے گئے ہیں، جب کرسمس اور اس سے قبل بھارت کے مختلف شہروں میں چرچ کے ساتھ ساتھ مسیحیوں کے مقدس مقامات پر حملے کیے گئے

ہفتے کو ریاست ہریانہ کے شہر گروگرام اور کرناٹکا کے شہر پوڈواپورا میں دو اسکولوں میں کرسمس کی تقریبات پر انتہا پسند تنظیم ہندوتوا کے کارکنوں نے دھاوا بول دیا تھا

اس واقعے کے ایک دن بعد ہی ہریانہ میں چرچ کی چار دیواری پھلانگ کر آنے والوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے مجسمے کو توڑ دیا تھا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close