کُوڑے میں مودی اور وزیر اعلیٰ کی تصویریں، خاکروب برطرف!

ویب ڈیسک

شمالی بھارت کی ریاست اترپردیش میں ایک خاکروب کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے کیونکہ سرکاری حکام کو ان کی کوڑا ڈھونے والی ریڑھی میں وزیر اعظم نریندرمودی اور ریاستی وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی تصاویر ملیں تھیں

یہ واقعہ ایسے موقع پر پیش آیا ہے، جب مودی سرکار کو مخالفت میں اٹھنے والی آوازیں دبانے اور تقریر و اظہار کی آزادی کے خلاف کارروائی کرنے پر تشویش کا سامنا ہے

گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاکروب جن کی شناخت نام کے صرف پہلے حصے بوبی سے ہوئی ہے، متھرا کے علاقے جنرل گنج میں کوڑے کی ریڑھی لے جا رہے ہیں

وڈیو میں بہت سے لوگوں کو بوبی کے ساتھ اس وقت بات چیت کرتے دیکھا جا سکتا ہے، جب وہ سڑک پر کوڑے کی ریڑھی دھکیل رہے تھے

وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص بوبی سے بات چیت کر رہا ہے اور ان سے پوچھ رہا ہے کہ وہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کی تصویریں کوڑے والی ریڑھی میں رکھ کر کیوں لے جا رہے ہیں؟

بھارت کے سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا ( پی ٹی آئی) کی رپورٹ کے مطابق بعد ازاں متھرا۔ورنداون نگرنگم کے ایڈیشنل میونسپل کمشنر ستیندر کمار تواڑی نے بتایا کہ بوبی کی ملازمت ختم کر دی گئی ہے کیوں کہ انہیں ’کام میں سست پایا گیا‘

صفائی کرنے والے کارکن بوبی کا کہنا ہے ”میں صرف اپنا کام کر رہا تھا۔ اس میں میرا کوئی قصور نہیں ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کی تصاویر کوڑے میں پھینک دی گئیں“

بوبی کہتے ہیں ”کارروائی سے پہلے کم از کم اس پر غور کیا جانا چاہیے کہ دراصل ہوا کیا تھا اور اس بات کا تعین ہونا چاہیے کہ میری کوئی غلطی ہے یا نہیں“

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کی چھان بین کے لیے حقائق جاننے والی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ کمیٹی کو اڑتالیس گھنٹے میں رپورٹ دینے کی ہدایت کی گئی ہے

ایک بھارتی اخبار ’دی انڈین ایکسپریس‘کے مطابق متھرا کے میونسل کمشنر انونیا جھا کا کہنا ہے ”حقائق سامنے لانے والے کمیٹی کی طرف سے رپورٹ دینے کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا“

انونیا جھا نے مزید کہا ”بوبی ہفتے کو ایک کچرا گھر سے جمع کردہ کوڑا کرکٹ لے کر جا رہا تھا کہ شمالی ریاست راجستھان کے دو لوگوں نے انہیں روک لیا۔ بعد میں تصاویر کو کچرے کی گاڑی سے اٹھا لیا گیا اور بوبی کو وہاں سے جانے کی اجازت دی گئی“

نتیجے کے طور پر بوبی کی برطرفی کے بارے میں ختم ہونے پر ایک اور سرکاری عہدے دار نے بتایا ”سینیٹری ورکر بوبی کا کنٹریکٹ اس لیے ختم کیا گیا کیوں کہ تصاویر میں وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کو آسانی سے پہچانا جا سکتا ہے۔ ہم نے بوبی کے معاملے پر ہمدردانہ غور کیا ہے اور آنے والے دنوں میں کوئی فیصلہ کیا جائے گا“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close