آئی فونز میں مزید اشتہار شامل ہونے کا امکان

ویب ڈیسک

ایک تازہ رپورٹ کے مطابق، ممکنہ طور پر آئی فون کے آپریٹنگ سسٹم میں مزید اشتہارات شامل کر دیے جائیں گے

بلومبرگ کی نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تبدیلیاں متعدد ایپل ایپس کے لیے بزنس لاسکتی ہیں، جو اس وقت اشتہارات سے پاک ہیں۔ ان ایپس میں میپس اور پوڈ کاسٹس شامل ہیں

ایپل، ایپ اسٹور میں پہلے سے ہی کچھ اشتہارات دکھائے جا رہے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ ڈویلپرز ایپل کو رقم ادا کر سکتے ہیں تاکہ ان کی اپنی ایپس انٹرنیٹ پر کی جانے والی سرچ کے نتائج میں زیادہ دکھائی دیں

رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ اشتہارات نہ صرف سرچ کے نتائج میں زیادہ دکھائی دے سکتے ہیں بلکہ ایپس کے پیجز اور ایپ اسٹور کے اندر دیگر مقامات پر بھی نظر آ سکتے ہیں

واضح رہے کہ ایپل پہلے سے ہی ایپل نیوز اور اسٹاکس ایپس کے اندر ایپس کو بھی دکھا رہا ہے۔ یہ اشتہارات بڑی حد تک ایسے ہی ہوتے ہیں، جو خبروں کی دوسری ویب سائٹس پر خبروں کے درمیان نظر آتے ہیں

لیکن رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اب اشتہارات بُکس اور پوڈ کاسٹس جیسی دیگر ایپس پر بھی نظر آ سکتے ہیں

ہوسکتا ہے کہ وہ ایپ اسٹور کی طرح کام کریں۔ مثال کے طور پر پبلشرز اپنی کتابیں یا پوڈ کاسٹ متعلقہ ایپس میں اوپر دکھا سکتے ہیں

اسی طرح میپس ایپ اشتہارات دکھا سکتی ہے تا کہ کوئی ریستوران سرچ کے نتائج میں سب سے اوپر دکھائی دینے کے لیے ادائیگی کر سکے۔ مثال کے طور پر اس وقت جب لوگ کھانے پینے کی اشیا تلاش کرتے ہیں

بلومبرگ کے مارک گورمین کی رپورٹ میں اشارہ دیا گیا ہے کہ ایپل کے اندر پہلے ہی اس کی کھوج کی جا چکی ہے

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق یہ تبدیلیاں اس منصوبے کا حصہ ہوں گی، جس کے تحت ایپل اشتہارات کے کاروبار کو ہر سال تقریباً چار ارب ڈالر سے بڑھا کر اسے دگنا کر سکتا ہے

ایپل نے ٹوڈ ٹریسی کو ترقی دے کر اپنے شعبہ اشتہارات کا سربراہ مقرر کیا ہے، تاکہ وہ براہ راست کمپنی کے ہیڈ آف سروسز ایڈی کیو کو رپورٹ کریں

اشہتارات اور اشتہارات کی صنعت کے ساتھ ایپل کے تعلقات مشکل اور بعض اوقات سخت ناپسندیدگی پر مبنی رہتے ہیں

گذشتہ سال ایپل نے نیا فیچر متعارف کروایا تھا، جسے ایپل ٹریکنگ ٹرانسپیرنسی یا اے ٹی ٹی کہا جاتا ہے

اس فیچر نے ڈویلپرز کے لیے ایپس کے درمیان صارفین کی ٹریکنگ روک دی، جس کی وجہ سے فیسبک کی مالک میٹا اور سنیپ جیسی اشتہاری کمپنیاں بڑی رقوم سے محروم ہو گئیں

ایپل کو ماضی میں بھی اپنا اشتہاروں کا کاروبار شروع کرنے میں مشکل رہی ہے، جس کی جزوی وجہ اس کا پرائیویسی کے نقطہ نظر کے ساتھ پیدا ہونے والا اختلاف تھا

2010ع میں کمپنی نے آئی ایڈز کے نام سے ایک نظام شروع کیا جس کی مدد سے ڈویلپرز اپنی ایپس میں اشتہارات شامل کر سکتے تھے لیکن 2016 میں یہ نظام بند کر دیا گیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close