بلوچ مظاہرین پر ایرانی فورسز کی فائرنگ سے متعدد بلوچ ہلاک

ویب ڈیسک

مغربی بلوچستان کے علاقے زاہدان میں ہونے والے مظاہرے پر ایرانی فورسز نے آتشیں ہتھیاروں کے منہ کھول دیے، جس کے باعث متعدد بلوچوں کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں

ایرانی بلوچستان کے مقامی ذرائع کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد چالیس ہے، جبکہ انڈپینڈنٹ نے ایران کے سرکاری ذرائع کے حوالے سے یہ تعداد اٹھارہ رپورٹ کی ہے

تفصیلات کے مطابق زاہدان کی سینٹرل جیل کے سامنے جمعہ کی نماز کے بعد احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد شریک تھی

یہ مظاہرہ ایرانی فوج کے ایک افسر کے خلاف کیا گیا، جس نے مغربی بلوچستان کے ساحلی شہر چابہار میں ایک بلوچ لڑکی کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا تھا

انسانیت سوز ظلم کے خلاف بلوچ قوم نے احتجاج کیا تاکہ آفیسرز کو پکڑ کر سزا دیں اور بچی کو انصاف ملے

ایرانی فوج نے پُر اَمن احتجاج پر اندھا دھند فائرنگ کرکے کئی لوگ شہید اور زخمی کئے ہیں زخمیوں کی تعداد زیادہ اور ان کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے

احتجاج کرنے والے بلوچوں کا کہنا ہے کہ ایسے افسوسناک واقع سے یہی معلوم ہوتا ہے ایرانی سرکار بلوچ کو سننے اور انصاف دینے کے بجائے اپنے درندہ صفت فوجی آفیسرز کی حمایت میں مظلوم انسانی جانوں پر کھیل رہی ہے

یاد رہے کہ غربت زدہ صوبہ سیستان – بلوچستان، جو افغانستان اور پاکستان کی سرحدوں سے متصل ہے، کے بلوچ عوام کئی روز سے ایرانی فوج کے ایک افسر کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، جس نے ایک سولہ سالہ بلوچ بچی کی عصمت دری کی تھی اور بلوچ عوام اس افسر کو سزا دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں، مگر ایرانی ریاست مجرم کو سزا دینے کی بجائے افسر کی حمایت اور بلوچ قوم پر ظلم و جبر ڈھا رہی ہے

اس وقت کئی نوجوانوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا گیا ہے اور کئی لوگ شہید و زخمی کر دئیے گئے ہیں

دوسری جانب ایران میں ایرانی پولیس کے ہاتھوں مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں میں گھیراؤ کا سلسلہ کئی دن سے جاری ہے، اس وقت ایران بھر میں مواصلاتی نظام بھی معطل ہے

انڈپینڈنٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق ایران میں پاسداران انقلاب نے ہفتے کو اعلان کیا ہے کہ ملک کے جنوب مشرقی علاقے میں ہونے والی جھڑپوں میں فورس کے ایک اور سینیئر کمانڈر ہلاک ہو گئے ہیں

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پاسداران انقلاب کے بیان میں کہا گیا کہ ایرانی فوج کی نظریاتی شاخ کے انٹیلیجنس افسر کرنل حامد رضا ہاشمی ’دہشت گردوں کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کے دوران لگنے والے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے‘

رپورٹ کے مطابق کرنل حامد رضا ہاشمی کی ہلاکت کے بعد صوبہ سیستان بلوچستان کے صدر مقام زاہدان شہر میں ایک تھانے کے قریب جمعے کو فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بیس ہو گئی ہے

اس سے قبل ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی تسنیم نے بتایا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایرانی پاسداران انقلاب کے سینیئر کمانڈر کرنل علی موسوی بھی شامل ہیں، جو سیستان- بلوچستان صوبے میں پاسداران انقلاب کے ایک سرکردہ کمانڈر تھے

علاقائی گورنر حسین خیابانی نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ اس واقعے میں بیس افراد ہلاک اور بیس زخمی ہوئے۔‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close