سینیٹ چیئرمین الیکشن: وڈیو والا ہار گیا، کیمرے والا جیت گیا

نیوز ڈیسک

حکومتی امیدوار صادق سنجرانی، گیارہ جماعتی حکومت مخالف اتحاد پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کو شکست دے کر دوبارہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہو گئے

صادق سنجرانی نے 48 ووٹ اور یوسف رضا گیلانی نے 42 ووٹ حاصل کیے جبکہ 8  ووٹ مسترد ہوئے جن میں سے 7 ووٹ یوسف رضا گیلانی کے تھے

گنتی میں غلط اسٹیمپ لگانے کی وجہ سے آٹھ ووٹ مسترد ہوگئے جن میں یوسف رضا گیلانی کے سات ووٹ شامل تھے۔ ان کے سامنے باکس کی بجائے ان کے نام پر مہر لگانے کی وجہ سے یہ ووٹ مسترد ہوئے، ایک بیلٹ پیپر دونوں امیدواروں پر مہر لگانے کی وجہ سے مسترد ہوا

اس طرح حکومتی امیدوار صادق سنجرانی ایک بار پھر چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے میں کامیاب ہوگئے

اپوزیشن نے یوسف رضا گیلانی کے ووٹ مسترد ہونے کو چیلنج کردیا اور خوب شور شرابا کیا۔ پی پی پی کے فاروق ایچ نائیک آئین کی کتاب لے آئے اور پریزائیڈنگ افسر سے کہا کہ آپ آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، آئین میں لکھا ہے کہ ووٹ امیدوار کے خانے میں لگایا جائے لیکن کہیں نہیں لکھا کہ سامنے ہی لگایا جائے۔ حکومت کے پولنگ محسن عزیز نے کہا کہ آئین واضح طور پر کہتا ہے کہ مہر امیدوار کے خانے کے سامنے ہی لگائی جائے

پریزائیڈنگ افسر نے دونوں طرف کا موقف سننے کے بعد ووٹ مسترد کر دیے اور اپوزیشن سے کہا کہ اگر آپ کو میرے فیصلے پر اعتراض ہے تو الیکشن کمیشن میں اسے چیلنج کر دیں

چیئرمین کے منتخب ہونے کے بعد پریزائیڈنگ افسر نے نئے چیئرمین صادق سنجرانی سے عہدے کا حلف لیا جس کے بعد صادق سنجرانی نے ایوان کا چارج سنبھال لیا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close