کیا ایئرعربیہ نے ’فلائی جناح‘ کا لائسنس غیرقانونی طور پر حاصل کیا؟

نیوز ڈیسک

اسلام آباد – پاکستان کی مقامی ایئر لائنز نے وزیراعظم عمران خان سے عنقریب شروع کی جانے والی ایئر لائن ’فلائی جناح‘ کے متعلق تحفظات کا اظہار کیا ہے

تاہم پاکستان ایوی ایشن اتھارٹی نے غیر ملکی ایئر لائن پر لگائے گئے ان الزامات کو مسترد کیا ہے کہ فلائی جناح نے غیر قانونی طور پر اندرون ملک پروازوں کا لائسنس حاصل کیا ہے

پاکستان ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ فلائی جناح مقامی ایئر لائن ہوگی، کیونکہ زیادہ تر اسٹیک ہولڈرز پاکستانی پارٹنرز ہیں

یاد رہے کہ لیکسن گروپ اور ایئر عربیہ گروپ نے گزشتہ سال ستمبر میں مشترکہ منصوبے کے تحت فلائی جناح شروع کرنے کا اعلان کیا تھا، دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ کم قیمت میں پاکستان سے اندرونی اور بین الاقوامی روٹس پر پرواز کرے گی

تاہم فلائی جناح کو پاکستانی ایئر لائنز کی جانب سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

پاکستان کی قومی ایئر لائن کے ترجمان عبداللہ خان نے بتایا کہ پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو نے دسمبر اور جنوری میں وزیراعظم عمران خان کو دو خط لکھے تھے، جن میں اسی معاملے پر بات چیت کے لیے ملاقات کی درخواست کی گئی تھی

خط کے متن کے مطابق پاکستانی ایئر لائنز میں سے ایئر سیال اور سیرین ایئر نے بھی غیر ملکی ایئر لائن کو لائسنس دینے کے معاملے پر اعتراض کیا ہے

پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے ملاقات کی درخواست کا تاحال کوئی جواب نہیں دیا گیا

ترجمان عبداللہ خان کا کہنا ہے کہ غیر ملکی ایئر لائنز کے اندرون ملک روٹس پر فلائٹس چلانے کو ’کیبوٹاژ‘ کہتے ہیں اور انتہائی آزاد ممالک میں بھی اس کی اجازت نہیں دی جاتی، کیونکہ ایسا کرنا قومی مفاد کے خلاف سمجھا جاتا ہے

انہوں نے کہا کہ ’یہ تمام معاملہ مسابقت پیدا کرنے کے خلاف نہیں ہے۔ مسابقت سے تو انڈسٹری میں بہتری آتی ہے لیکن مقابلہ برابری کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔‘

پی آئی اے کے سربراہ ارشد ملک کی جانب سے 7 جنوری کو وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ فلائی جناح کو آپریشن کی اجازت دینا مقامی کمزور ایوی ایشن انڈسٹری کے لیے شدید نقصان دہ ہوگا

خط میں پی آئی اے کے سربراہ نے درخواست کی ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو تمام پاکستانی ایئر لائنز کی جانب سے ایک مشترکہ بریفنگ دی جائے، جس میں تمام معاملے سے متعلق حقائق سامنے رکھے جائیں

تاہم پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے کہ لیکسن اور ایئر عربیہ کا مشترکہ منصوبہ ’غیر قانونی‘ ہے

ترجمان نے کہا کہ فلائی جناح ایئر لائن میں پاکستانی لیکسن گروپ ایک اہم سٹیک ہولڈر ہے، لہٰذا یہ مقامی ایئر لائن ہی ہے

انہوں نے کہا کہ فلائی جناح کو لائسنس مل چکا ہے اور ایئر آپریٹر سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے کے مرحلے میں ہے، جس کے بعد پروازوں کی اجازت دی جائے گی

ابتدائی طور پر فلائی جناح کے آپریشنز کا آغاز کراچی سے ہوگا اور ملک بھر میں مختلف روٹس پر چلے گی۔

واضح رہے کہ فی الحال پاکستان میں صرف تین مقامی ایئر لائنز فلائٹ سروس فراہم کر رہی ہیں جن میں ایئر بلیو، سیرین ایئر اور ایئر سیال شامل ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close