اورنگی ٹاؤن میں کوچ کے اندر خاتون کو تھپڑ مارنے کے واقعے کا ڈراپ سین

نیوز ڈیسک

کراچی – شہرقائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں کوچ کے اندر خاتون کو تھپڑ مارنے کے واقعے کا ڈراپ سین ہوگیا

عورت کو تھپڑ مارنے والا کنڈیکٹر نہیں بلکہ اس کا خالہ زاد بھائی تھا، جو اس کے ہمراہ کوچ میں سفر کر رہا تھا

جبکہ کوچ میں تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون کا وڈیو بیان بھی سامنے آیا ہے، جس میں ان کا کہنا ہے کہ یہ ہمارا آپس کا معاملہ ہے. وڈیو وائرل کرکے عزت نفس کو مجروح کیا گیا

خیال رہے کہ واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس نے کوچ کے ڈرائیور احسان، کنڈیکٹر صدیق اور کوچ کے مالک محمد اسرار کو گرفتار کیا تھا

محمد اسرار نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرایا کہ اس نے ڈرائیور اور کنڈیکٹر دونوں سے الگ الگ معلومات حاصل کیں تو انہوں نے اس ویڈیو میں خاتون کو تھپڑ مارنے سے لاتعلقی کا اظہار کیا

جبکہ کنڈیکٹر صدیق نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ جس شخص نے خاتون کو تھپڑ مارا تھا، وہ اسی کے ساتھ کوچ میں سوار ہوا تھا، جو بعد ازاں اورنگی ٹاؤن فقیر کالونی پر اتر کر چلے گئے تھے اور ہمیں ان کے بارے میں نہیں معلوم کہ وہ کون تھے

منظر عام پر آنے والی متاثرہ خاتون کا ایک ویڈیو بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ تھپڑ مارنے والا کاشف اس کا خالہ زاد بھائی ہے، جس نے نقاب اتارنے اور موبائل فون استعمال کرنے پر اسے تھپڑ مارا تھا، یہ ہمارا آپس کا معاملہ ہے، اس طرح سے وڈیو بنا کر اسے وائرل کرنے سے ہماری عزت نفس کو مجروح کیا گیا ہے

خاتون نے مطالبہ کیا ہے کہ گرفتار ہونے والے کوچ کے مالک، ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو چھوڑ دیا جائے

انہوں نے کہا کہ جس دکان سے میری وڈیو بنائی گئی میں وہاں بھی گئی تھی اور دکاندار کو وڈیو بنانے پر اس سے باز پرس بھی کی، وڈیو بنا کر وائرل کرنے والے شخص کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے

واضح رہے کہ کراچی میں مسافر بس میں سوار ایک خاتون پر تشدد دکھاتے مناظر گزشتہ دن سے سوشل ٹائم لائنز پر شیئر کیے جا رہے تھے

پبلک ٹرانسپورٹ میں خاتون پر تشدد سے متعلق ویڈیو میں واضح تھا کہ وہاں موجود ایک فرد بس کے دروازے کے قریب کی نشست پر بیٹھی باحجاب خاتون پر تشدد کر رہا ہے

ویڈیو شیئر کرنے والوں کا دعویٰ تھا کہ یہ کراچی کے علاقے مومن آباد میں پیش آنے والا واقعہ ہے، جس میں بس کا کنڈکٹر گاڑی میں سوار خاتون پر تشدد کر رہا ہے اور خاتون بھی جواب میں اسے تھپڑ مار رہی ہے

واقعے کی تفصیلات شیئر کرنے والوں نے محکمہ پولیس اور دیگر حکام کو مینشن کرتے ہوئے تشدد کرنے والے فرد کی فوری گرفتار کا مطالبہ کیا تھا

ہفتے کے روز ٹریفک پولیس کے سیکشن افسر شیر شاہ معین نے بتایا ’پولیس نے واقعے پر کارروائی کرتے ہوئے بس کے کنڈیکٹر کو حراست میں لیا اور بس کا چالان بھی کیا تھا۔‘

پولیس افسر کے مطابق ابتدائی کارروائی کے بعد بس کے مالک نے پولیس اسٹیشن پہنچ کر بتایا کہ اس واقعہ میں بس کنڈیکٹر ملوث نہیں، ویڈیو میں نظر آنے والا مرد اور خاتون بس میں ایک ساتھ سوار ہوئے اور فقیر کالونی کے سٹاپ پر اترے تھے

انہوں نے بتایا کہ ویڈیو کی ابتدا میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نیلے رنگ کے لباس میں ملبوس کنڈیکٹر پہلے ہی بس سے نیچے اتر چکا ہے۔ تشدد کا یہ واقعہ خاتون اور سفید لباس میں موجود فرد کےدرمیان پیش آیا، اس سے بس کنڈیکٹر کا کوئی تعلق نہیں ہے

سیکشن افسر کے مطابق پولیس نے شواہد دیکھنے کے بعد بس کنڈیکٹر کو رہا کر دیا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close