مظفرگڑھ: زمیندار کے مبینہ تشدد سے دسویں جماعت کا طالبعلم جاں بحق

ویب ڈیسک

پنجاب کے شہر مظفر گڑھ سے تقریباً 80 کلومیٹر دور علی پور کے علاقے جگمل میں دسویں جماعت کے طالب علم کو مبینہ طور پر مالک مکان نے تشدد کر کے ہلاک کر دیا اور اس کی لاش کو درخت سے لٹکا کر لڑکے کے ’قتل‘ کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی

مقتول لڑکے کے اہل خانہ نے بتایا کہ دسویں جماعت کا پندرہ سالہ طالب علم محسن اپنی بکریاں چرا رہا تھا کہ ان میں سے ایک فیض غزلانی کے کھیت میں گھس گئی

اہل خانہ نے الزام لگایا کہ مشتعل زمیندار نے لڑکے کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا

ان کا کہنا تھا کہ اپنے جرم کو چھپانے کے لیے غزلانی نے اپنے نوکروں کی مدد سے مقتول کی لاش کو درخت سے لٹکا دیا تاکہ واقعہ خودکشی لگ سکے جبکہ لاش کے پاس سے ایک ’جعلی‘ خودکشی کا نوٹ بھی ملا ہے

اہل خانہ نے الزام لگایا کہ پولیس ملزم کی حمایت کر رہی ہے اور علی پور کے ڈی ایس پی منور بزدار غزلانی کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہیں

ان کا کہنا تھا کہ لڑکے کے ’قتل‘ کے فوراً بعد مقامی لوگوں نے غزلانی اور اس کے نوکروں کو پکڑ لیا اور پولیس کو بلایا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ پولیس تقریباً تین گھنٹے بعد موقع پر پہنچی اور مشتبہ افراد کو ان کے حوالے کر دیا گیا

پولیس کی مبینہ جانبداری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے متاثرہ خاندان سمیت مقامی لوگوں نے مظاہرہ کیا اور ملزم اور اس کے نوکروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا

تاہم ضلعی پولیس افسر نے بعد میں بتایا کہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور مقدمے کی تفتیش میرٹ پر کی جا رہی ہے

پولیس کی جانب سے پوسٹ مارٹم کی قانونی کارروائی میں تاخیر کی وجہ سے مقتول کی لاش اسپتال میں پڑی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close