ایئر انڈیا دھماکے کے کیس میں بری ہونے والے شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا

ویب ڈیسک

1985ع میں بھارت کی سرکاری ایئر لائن ’ایئر انڈیا‘ کی پرواز میں سوار 331 افراد کو ہلاک کرنے والے بم دھماکے کے کیس میں بے گناہ ثابت ہونے والے ایک شخص کو کینیڈا میں جمعرات 14 جولائی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا

کینیڈا کی پولیس کا کہنا ہے کہ برٹش کولمبیا میں رپودمن سنگھ کو ہدف بنا کر فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، جنہیں سن 2005ء میں ایئر انڈیا بم دھماکے کے ایک کیس میں بری کر دیا گیا تھا

کینیڈا کے حکام کے مطابق یہ ممکنہ طور پر ہدف بنا کر قتل کرنے کا ایک واقعہ ہے

رپودمن سنگھ ملک کے بیٹے جسپریت ملک نے اپنے والد کی موت کی تصدیق فیسبک پر جاری کیے گئے ایک بیان میں کی ہے۔ کینیڈا کے شہر برٹش کولمبیا میں ان کی کپڑے کی دکان کے باہر انہیں گولی مار دی گئی

ان کے بیٹے نے لکھا، ’’میڈیا تو ہمیشہ ہی ان کا ذکر بس اس حوالے سے ہی کرتا ہے کہ وہ ایئر انڈیا بم دھماکے کے ایک ملزم تھے‘‘

ان کی دکان کے پاس ہی کار واش کرنے والے ایک ورک شاپ پر کام کرنے والے ایک عینی شاہد نے حکام کو بتایا کہ انہوں نے جمعرات کی صبح گولیاں چلنے کی آوازیں سنیں اور پھر رپودمن سنگھ ملک کو اپنی گاڑی میں زخمی پایا

اس حوالے سے پولیس حکام نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہدف بنا کر کیے گئے حملے میں ایک شخص کی موت ہو گئی ہے۔ تاہم پولیس نے اس وقت تک مقتول کی شناخت کی تصدیق نہیں کی تھی

پولیس کا کہنا تھا ’’تفتیش ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور پولیس ابھی بھی مشتبہ افراد اور ایک دوسری گاڑی کی تلاش کر رہی ہے جو کہ شاید فرار ہونے کے لیے استعمال کی گئی۔‘‘

یاد رہے کہ 23 جون سن 1985ء کو ایئر انڈیا کی فلائٹ میں جو بم دھماکے ہوئے تھے، اس کے لیے رپودمن سنگھ اور ایک اور ملزم، عجائب سنگھ باگری پر مقدمہ چلایا گیا تاہم عدالت نے مارچ 2005ء میں ثبوت نہ ہونے کے وجہ سے ان دنوں کو الزامات سے بری کر دیا تھا

رپودمن سنگھ ملک ایک وقت میں سکھ علیحدگی پسند ’خالصتان تحریک‘ کے حامی اور سرگرم رکن تھے۔ تاہم عدالت میں ان پر الزامات ثابت نہیں ہو سکے

ایئر انڈیا بم دھماکوں کا واقعہ

آئرلینڈ کے ساحل پر ایئر انڈیا کی فلائٹ 182 بم دھماکوں سے اڑا دی گئی تھی، جس کی وجہ سے فلائٹ میں سوار تمام 331 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ امریکہ میں 11 ستمبر کو ہونے والے دہشت گردانہ حملوں سے پہلے تک جہاز کو تباہ کرنے کے اس واقعے کو دہشت گردی کی سب سے ہلاکت خیز کارروائی سمجھا جاتا تھا

اندرجیت سنگھ ریات ایسے واحد شخص ہیں، جنہیں اس حملے کی سازش میں ملوث ہونے، بم بنانے اور مقدمے کی سماعت کے دوران غلط بیانی کے جرم میں سزا سنائی گئی

تقریباً دو دہائیوں تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہنے کے بعد ریات کو سن 2016 میں پیرول پر رہا کیا گیا تھا

ایئر انڈیا پر حملہ ان دنوں کی بات ہے جب بھارتی ریاست پنجاب میں سکھ گروپ ایک آزاد ریاست کے لیے زبردست مہم چلا رہے تھے اور بھارتی حکومت نے اس تحریک کے خلاف سخت کریک ڈاؤن شروع کر رکھا تھا

باور کیا جاتا ہے کہ اس حملے سے علیحدگی پسند گروپ، بھارتی فوجیوں کی جانب سے امرتسر میں واقع سکھوں کے سب سے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل پر حملے کا، انتقام لینا چاہتے تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close