فیسبک اور انسٹاگرام پر ڈپریشن پھیلانے کا الزام، چالیس امریکی ریاستوں کا مقدمہ

ویب ڈیسک

امریکہ کی چالیس ریاستوں نے میٹا پلیٹ فارمز انکارپوریٹڈ کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ اس کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز فیسبک اور انسٹاگرام نوجوانوں کی دماغی صحت کو نقصان پہنچا رہے ہیں

کیلی فورنیا کے شہر آکلینڈ کی وفاقی عدالت میں رواں ہفتے منگل کے روز دائر کیے گئے مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ میٹا نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، انسٹاگرام اور فیسبک پر جان بوجھ کر ایسے فیچرز متعارف کرائے ہیں، جنہیں نوجوان اور بچے استعمال کرنے کے عادی ہو گئے ہیں

مقدمے میں میٹا پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ یہ سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں میں ڈپریشن سمیت کئی دیگر ذہنی مسائل پیدا کرنے کی وجہ بنی ہے۔

مقدمے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ میٹا نے اپنے مالی مفاد کے لیے پلیٹ فارم پر موجود مضر اشیا سے صرف نظر کیا اور نوجوان صارفین کا استحصال کیا

مقدمے کے مندرجات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’کمپنی نے بزنس ماڈل کے ذریعے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ وقت سوشل میڈیا پر گزارنے کی ترغیب دی، جس سے ان کی ذہنی صحت متاثر ہوئی۔‘

مقدمے کے مسودے میں میٹا پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ تحقیق سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ اس کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال ڈپریشن، بے چینی، نیند کی کمی، تعلیم اور روزمرہ زندگی میں سامنے آنے والے منفی نتائج کا باعث بن رہا ہے

مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ‘میٹا’ نے تیرہ سال سے کم عمر بچوں کا ڈیٹا ان کی والدین کی رضا مندی کے بغیر جمع کیا جو وفاقی قانون کی خلاف ورزی ہے

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ میٹا کی ہی ملکیت ہیں

مقدمے میں مزید کہا گیا ہے کہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ میٹا کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز استعمال کرنے والے نوجوانوں میں ذہنی دباؤ، اضطراب، بے خوابی، تعلیم، روز مرہ زندگی میں خلل اور کئی دیگر منفی مسائل دیکھے گئے

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ مقدمہ 2021 میں میٹا کی اپنی اس تحقیق کے بعد سامنے آیا ہے، جس سے معلوم ہوا تھا کہ کمپنی کو انسٹاگرام سے نوجوانوں خصوصاً لڑکیوں کو ہونے والے نقصانات کا علم تھا

اسی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے

شکایت میں میٹا کی جانب سے 2021 میں ہونے والی اسی تحقیق کا حوالہ دیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ اسے انسٹاگرام استعمال کرنے والے نوجوانوں خصوصاً لڑکیوں کو ہونے والے نقصان کا پہلے سے ہی علم ہے

سال 2021 میں میٹا کی تحقیق کے مطابق ساڑھے تیرہ فی صد نوجوان لڑکیوں نے کہا کہ انسٹاگرام نے خودکشی کے خیالات کو بڑھاوا دیا، جب کہ سترہ فی صد نوجوان لڑکیوں کا کہنا تھا کہ پلیٹ فارم نے ان کے ’ایٹنگ ڈس آرڈر‘ کو مزید خراب کیا

دوسری جانب میٹا نے اس مقدمے کے جواب میں کہا ہے کہ اس نے نوجوانوں اور ان کے خاندانوں کی مدد کے لیے تیس سے زیادہ ٹولز پہلے ہی متعارف کرائے ہیں

کمپنی کا کہنا ہے کہ ہمیں مایوسی ہوئی ہے کہ نوجوانوں کے استعمال کی بہت ساری ایپس کے لیے واضح اور عمر کے مطابق معیارات بنانے کے لیے انڈسٹری میں کمپنیوں کے ساتھ نتیجہ خیز کام کرنے کے بجائے اٹارنی جنرل نے اس راستے (مقدمہ دائر کرنے) کا انتخاب کیا

واضح رہے کہ میٹا ان کئی سوشل میڈیا کمپنیز میں سے ایک ہے، جنہیں تنقید اور قانونی کارروائی کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ بائیٹ ڈانس کی ٹک ٹاک اور گوگل کی یوٹیوب کو بھی مقدمات کا سامنا ہے

اگرچہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بچوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کے دعوے کرتے ہیں، لیکن انہیں آسانی سے توڑا جا سکتا ہے۔ اسی طرح امریکہ میں ایک وفاقی قانون بھی موجود ہے جو تیرہ سال سے کم عمر بچوں کے اکاؤنٹس بنانے پر پابندی عائد کرتا ہے

امریکی ریاستوں کی جانب سے میٹا پر دائر کیے جانے والے مقدمے میں میٹا پر بھاری جرمانے کے علاوہ متاثرین کو معاوضہ دلانے کی درخواست بھی کی گئی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close