بحرانوں کا دیس: پٹرول، سی این جی اور آٹے کے بحران سر اٹھانے لگے

نیوز ڈیسک

مطالبات منظور نہ ہونے پر آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کر دی ہے، جس کے بعد ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی ترسیل معطل ہونے سے پٹرول بحران کا خطرہ سر پر منڈلانے لگا ہے

آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ حکومت سے مطالبات کی منظوری کے لئے وقت مانگا تھا، حکومت نے مطالبات مانے نہ ہی ملنے کا وقت دیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ انکم ٹیکس کی شرح 3 سے کم کر کے 2 فیصد کی جائے، انکم ٹیکس ود ہولڈنگ ایجنٹ ریٹ میں بھی ایک فیصد کمی کی جائے، آئل کمپنیوں کو 15 دن میں ادائیگی کا پابند کیا جائے، اور غیر قانونی لوڈنگ کی روک تھام یقینی بنائی جائے۔

دوسری جانب فلورملز ایسوسی ایشن اور ایف بی آر میں ڈیڈلاک برقرار ہے اور ملز کی جانب سے جاری ہڑتال دوسرے روز میں داخل ہوگئی ہے

گزشتہ روز ایف بی آر نے بیان جاری کیا تھا کہ ایف بی آر نے چوکر پر سیلز ٹیکس کی شرح میں کیا جانے والا 10 فیصد اضافہ واپس لے لیا ہے اور چوکر پر سیلز ٹیکس کی شرح 7 فیصد جب کہ ٹرن اوور ٹیکس کی شرح 0.25 فیصد برقرار رہے گی۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے چوکر پر سیلز ٹیکس 17 سے واپس 10 فیصد کر دیا ہے اور فلورملز ایسوسی ایشن نے چوکر پر 10 فیصد ٹیکس قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے

فلور ملز ایسویسی ایشن نے چوکر پر سیلز ٹیکس مکمل ختم کرنے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ علامتی ہڑتال کے سلسلے میں مارکیٹوں اور سہولت بازاروں میں آٹے کی سپلائی نہیں ہورہی، چوکر پر 10 فیصد سیلز ٹیکس کے تناسب سے 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 40 روپے تک اضافہ ہوگا اور 10 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ سے فلور ملز پر کڑوروں روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا

ادہر سندھ میں گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے اور صنعتوں اور سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی معطل کردی گئی ہے، سی این جی اسٹیشنز کو 29 جون تک گیس فراہمی بند رہے گی، جب کہ صنعتوں کی پیداواری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہیں اور کئی صنعتوں کو تالے لگ گئے ہیں

صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ گیس کی عدم ترسیل سے برآمدی آرڈرز کی تکمیل خطرے میں پڑ گئی ہے، غیربرآمدی صنعتوں میں گیس بند کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ دوسری جانب گھریلو صارفین کو بھی گیس کی قلت کا سامنا ہے، عوام کو گیس کے کم پریشر اور زائد بلوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close