طالبان نے ایران سے متصل افغانستان کی اہم سرحد کا کنٹرول حاصل کر لیا

نیوز ڈیسک

کابل : طالبان (اماراتِ اسلامیہ) نے سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ کے بعد ایران سے ملحقہ افغان سرحد کا کنٹرول حاصل کر لیا

تفصیلات کے مطابق عالمی خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ طالبان اور کابل فوج کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے، تازہ جھڑپوں میں طالبان نے ایران سے متصل افغانستان کی سب سے اہم اور مرکزی سرحد کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے، جب کہ افغان فوجی اہلکار اپنی جانیں بچانے کے لیے فرار ہو کر ایران کی سرحد کے اندر داخل ہو گئے ہیں

ادہر عربی زبان میں ایران کے سرکاری ٹیلی وژن العلام نے بھی اطلاع دی ہے کہ افغان فوجی طالبان کے حملے سے بچنے کے لیے بارڈر کراس کر کے ایرانی حدود میں داخل ہوگئے تھے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بدخشاں میں لڑائی کے دوران بھی افغان فوجی اہلکار تاجکستان فرار ہو گئے تھے

افغان سیکیورٹی فورس کے دو عہدیداروں نے اپنے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر عالمی خبر رساں ادارے ’’رائٹرز‘‘ کو بتایا کہ طالبان نے مغربی افغانستان کے صوبے ہرات کے ایک اہم ضلع کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے، جس میں ایران کے ساتھ ایک اہم سرحد قلعہ اسلام بھی شامل ہے

اسی طرح ازبکستان سے متصل شمالی صوبے بلخ میں بھی طالبان اور افغان فوج کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ طالبان نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران افغانستان سے متصل ایران، تاجکستان، ترکمانستان اور چین سے متصل افغان سرحدوں پر سیکیورٹی فورسز کو شکست دے کر کنٹرول سنبھال لیا ہے

دوسری جانب افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرائیں نے افغان سرحد پر طالبان کے قبضے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران سے متصل سرحد قلعہ اسلام اب بھی سرکاری فورسز کے کنٹرول میں ہے

واضح رہے کہ 11 ستمبر تک امریکی اور غیر ملکی فوج کے انخلا کے بعد افغانستان میں بیس سالہ جنگ کا خاتمہ ہوجائے گا تاہم اس سے قبل ہی طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز کے درمیان علاقوں کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے

ادہر روس نے کہا ہے کہ افغان طالبان دو تہائی افغان تاجک سرحدی علاقے کو کنٹرول کررہے ہیں۔ افغان تاجک سرحد پر جارحیت روکنے کے لئے فیصلہ کن کارروائی کرسکتے ہیں، فریقین تحمل کا مظاہرہ کریں

روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ افغان تاجک سرحد پر کشیدگی میں اضافے کی اطلاعات کا علم ہے

طالبان نے بڑی تعداد میں افغان تاجک بارڈر کے اضلاع پر قبضہ کرلیا ہے، تقریباً دو تہائی افغان تاجک سرحد طالبان کے قبضے میں ہے

روس اور کلیکٹو سیکیورٹی ٹریٹی آرگنائزیشن افغان تاجک سرحد پر جارحیت روکنے کیلئے فیصلہ کن کارروائی کرسکتے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ میں امریکیوں کی ایک اور نسل کو افغانستان میں جنگ کے لیے نہیں بھیجوں گا، ساتھ ہی انہوں نے افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے لئے 31 اگست کی حتمی تاریخ کا بھی اعلان کیا

انہوں نے افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کی ایک اور نسل کو ناقابل فتح جنگ میں قربان کرنے کے بجائے افغان عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا چاہیے

وائٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے جو بائیڈن نے کہا کہ افغان فوج کے پاس طالبان کو پیچھے دھکیلنے کی صلاحیت موجود ہے

جو بائیڈن نے خطے کے ممالک سے مطالبہ کیا کہ متحارب فریقین کے درمیان ایک جامع سیاسی تصفیہ کرنے میں مدد کریں، ان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت کو طالبان کو پر امن طریقے سے ساتھ رہنے دینے کے لیے ان کے ساتھ ایک معاہدہ کرنا چاہیے

امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں امن و سلامتی کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ یہ کہ وہ طالبان کے ساتھ پر امن رہنے کے طریقہ کار پر کام کرنا ہے کیوں کہ پورے ملک کو کنٹرول کرنے کے لیے افغانستان میں ایک متفقہ حکومت بننے کا امکان بہت کم ہے

جو بائیڈن کی تقریر امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے بارے میں اب تک کا سب سے وسیع تبصرہ ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close