دنیا میں میسی کے علاوہ اور کتنے ’میسی‘ ہیں؟

ویب ڈیسک

فٹ بال لیجنڈ میسی کے پوری دنیا میں پرستار ہیں لیکن چند فٹبالر ایسے بھی ہیں جو اپنے اپنے ملکوں میں میسی کے نام سے جانے جاتے ہیں۔

ہسپانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارجنٹائن کے لیجنڈ فٹ بال اسٹار لیونل میسی کے والد نے کہا ہے کہ ان کے بیٹے فرانسیسی کلب پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بارسلونا کے ایل پراٹ ایئرپورٹ پر صحافیوں کی جانب سے اس سوال پر کہ کیا میسی منگل کو فرانسیسی کلب کے ساتھ معاہدہ کریں گے؟ ان کے والد جارج میسی نے جواب دیا: ‘ہاں۔’

جارج میسی کو صحافیوں نے اس وقت گھیر لیا جب وہ اپنے بیٹے سے کچھ دیر پہلے ہی پیرس جانے والی پرواز میں سوار ہونے کے لیے ایئرپورٹ پہنچے تھے

پی ایس جی کلب گذشتہ چند دنوں سے میسی کی بارسلونا سے علیحدگی کے بعد ایک معاہدے کو حتمی شکل دینے میں مصروف تھا

میسی نے اتوار کو بارسلونا میں اپنی الوداعی نیوز کانفرنس میں اعتراف کیا تھا کہ ان کی پی ایس جی میں شمولیت فی الحال صرف ایک ’امکان‘ ہے

اس سوال کے جواب میں کہ کیا میسی بارسلونا چھوڑنے پر اداس ہیں؟ ان کے والد جارج میسی نے کہا: ‘کیا آپ نے انہیں نہیں دیکھا تھا؟’

جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ کس کا قصور ہے کہ چھ مرتبہ بیلن ڈی اور کے فاتح یہ کلب چھوڑنے پر مجبور ہوئے؟ جارج میسی نے جواب دیا: ‘کلب سے پوچھیں۔’

یاد رہے کہ ہسپانوی فٹ بال کلب ایف سی بارسلونا نے پانچ اگست کو اعلان کیا تھا کہ ارجنٹائن کے سٹار فٹ بالر لیونل میسی کے ساتھ نئے معاہدے میں ناکامی کے بعد انہوں نے اب بارسلونا کلب چھوڑ دیا ہے

لیو میسی نے 2000ع میں صرف تیرہ سال کی عمر میں بارسلونا کی یوتھ اکیڈمی میں شمولیت اختیار کی تھی اور 2004ع میں سترہ سال کی عمر سے کلب کی جانب سے پہلا میچ کھیلا تھا۔ انہوں نے بارسلونا کے لیے ریکارڈ 634 گول سکور کیے

میسی نے بارسلونا سے راہیں جدا کرنے کے بعد اپنے فوری مستقبل کے بارے میں کچھ نہیں کہا لیکن فرانسیسی اخبار لیکوئپ نے رپورٹ کیا ہے کہ ’میسی پیرس سینٹ جرمین کلب میں شمولیت اختیار کرنے والے ہیں۔‘

اس کلب کے مینیجر موریشیو پوچیتینو نے بھی صحافیوں کو بتایا تھا کہ کلب کے پاس میسی بھی ایک ’آپشن‘ ہیں۔

کیا میسی جیسے اور بھی کھلاڑی ہیں؟

یوں تو فٹ بال لیجنڈ میسی کے  پوری دنیا میں مداح موجود ہیں لیکن کچھ  ایسے کھلاڑی بھی ہیں، جو اپنے اپنے علاقوں یا خطوں میں میسی کے نام سے جانے جاتے ہیں۔

عربی میسی: عمر عبدالرحمٰن

متحدہ عرب امارات سے تعلق رکھنے والے عمر عبدالرحمٰن میسی کی طرح 10 نمبر کی شرٹ پہنتے ہیں اور انہوں نے اپنے وقت میں ایشین پلیئر آف دی ایئر سمیت کئی ایوارڈز جیتے ہیں

انتیس سالہ عبدالرحمٰن اپنے افرو ہیئر سٹائل سے پہچانے جاتے ہیں۔ انہوں نے اپنا تمام کیریئر متحدہ عرب امارات میں زیادہ تر العین کے ساتھ گزارا۔ وہ ایک بار مانچسٹر سٹی کے ساتھ دو ہفتے کا ٹرائل بھی کرچکے ہیں

خلیجی میڈیا نے انہیں ان کے عروج کے دنوں میں ‘عربی میسی’ کہہ کر پکارا، جو بعدازاں ‘ایشیائی میسی’ بھی بن گیا۔

2016 میں انہوں نے میسی کے کلب بارسلونا کے خلاف ایک دوستانہ میچ میں پینینکا پنالٹی سے گول کیا۔

جاپانی میسی: ٹیکفوسا کوبو

ٹیکفوسا کوبو کو بارسلونا کی اکیڈمی میں اپنے چھوٹے قد اور ڈرائبلنگ کی مہارت کی وجہ سے ہسپانوی میڈیا نے ‘جاپانی میسی’ کا نام دیا

بیس سالہ کوبو کے گول نے جاپان کو اولمپکس میں سیمی فائنل تک پہنچانے میں مدد دی، تاہم وہ کانسی کے تمغے کے پلے آف میں ہار گئے

آئرش میسی: زیک گلسنن

نو سال کی عمر میں بارسلونا کی لا ماسیا اکیڈمی میں شامل ہونے کے بعد ‘آئرش میسی’ کے نام سے مشہور  گلسنن نے بالآخر لیورپول کا رخ کیا اور اب وہ بلیک برن روورز میں کھیلتے ہیں۔ خود ان کے خیال میں میسی کے ساتھ ان کا موازنہ ‘تھوڑا عجیب’ تھا

پرتھ میں پیدا ہونے والے گلسنن نے بین الاقوامی سطح پر آسٹریلیا کی نمائندگی کا انتخاب کیا حالانکہ ان کے والدین کا تعلق آئرلینڈ سے ہے. اگرچہ لوگ انہیں میسی کہتے ہیں لیکن ان کے اپنے آئیڈیل کھلاڑی نیمار ہیں

اٹھارہ سالہ گلسنن نے کہا: ‘مجھے ان کی وڈیوز دیکھنا پسند ہے اور میں ان کی نقل کرنے کی کوشش کرتا تھا۔ میں بارسلونا میں تھا جب وہ کلب کے لیے کھیل رہا تھا، اس لیے انہیں قریب سے دیکھ کر بہت اچھا لگا۔’

سکاٹش میسی: ریان گالڈ

پچیس سالہ ریان گالڈ کینیڈا میں وینکوور وائٹ کیپس کے ساتھ کھیلتے ہیں۔ گالڈ نے 2014ع میں سپورٹنگ لزبن جانے سے پہلے ڈنڈی یونائیٹڈ کے ساتھ اپنے کیریئر کا آغاز کیا. دو سیزن کے بعد انہیں فارینسی کے ساتھ مستقل معاہدے سے پہلے دوسرے پرتگالی کلبوں کا حصہ بنا دیا گیا
تصویر 5
ایرانی میسی: سردار ازمون

ایرانی سٹرائیکر ازمون نے انیس سال کی عمر میں بین الاقوامی سطح پر فٹ بال کھیلنی شروع کی، لیکن اپنے کلب کیریئر کا بیشتر حصہ انہوں نے روس میں گزارا۔ اس وقت وہ زینٹ سینٹ پیٹرز برگ کے ساتھ کھیلتے ہیں

انہوں نے تئیس سال کی عمر میں ورلڈ کپ میں ایران کی ناقص کارکردگی کے بعد 2018ع میں قومی ٹیم کو خیرباد کہہ دیا لیکن پھر ایک سال بعد انہوں نے اپنا، ارادہ بدل دیا اور اب وہ قطر میں 2022ع میں اپنے ملک کی نمائندگی کریں گے

ایرانی صحافی علی رضا اشرف نے دی بلیچر رپورٹ کو بتایا: ‘رشین لیگ میں ایران اور اپنے کلبوں کے لیے کامیابی حاصل کرنے کے بعد حالیہ برسوں میں انہیں بہت سے نام دیے گئے ہیں، جن میں سے ‘ایرانی میسی’ اور ‘ایرانی زلاٹن’ سب سے زیادہ استعمال کیے جاتے ہیں

خود ازمون کا خیال ہے کہ ان کی فٹ بال میسی کی طرح بالکل نہیں لگتی.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close