ٹی20 ورلڈ کپ: کوہلی، انوشکا کے بیڈروم کی وڈیو۔۔ معاملہ کیا ہے؟

ویب ڈیسک

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی آسٹریلیا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے دوران پاکستان اور نیدرلینڈز کے خلاف اپنی کارکردگی کی وجہ سےتو سرخیوں میں ہیں ہی، لیکن اس دوران کوہلی نے انسٹاگرام پر ایک وڈیو شیئر کرتے ہوئے شدید ناراضی کا اظہار کیا، جس کے بعد ہر طرف اس کا چرچا ہو رہا ہے

شیئر کی گئی وڈیو میں بظاہر یہ لگتا ہے کہ کوئی شخص کوہلی کے ہوٹل کے کمرے کے اندر موجود ہے اور اس کی وڈیو بنا رہا ہے

انسٹاگرام پر اس وڈیو کو شیئر کرتے ہوئے کوہلی نے لکھا کہ ان کی پرائیویسی یا نجی زندگی کی خلاف ورزی ہوئی ہے

ساتھ ہی کوہلی نے یہ بھی لکھا کہ کھلاڑیوں اور معروف شخصیات کو صرف دل بہلانے کا سامان نہیں سمجھنا چاہیے۔ اس پوسٹ کے ساتھ انہوں نے جو وڈیو شیئر کی ہے، اسے کسی دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر نہیں کیا گیا تھا۔ یہ وڈیو مبینہ طور پر کوہلی کے ہوٹل کے کمرے میں ان کی اجازت کے بغیر ریکارڈ کی گئی

کوہلی نے لکھا ’میں سمجھتا ہوں کہ فینز اپنے پسندیدہ کھلاڑی کو دیکھ کر پُرجوش ہو جاتے ہیں اور ان سے ملنا چاہتے ہیں۔ میں نے ہمیشہ اس کی تعریف کی ہے۔ لیکن یہ وڈیو تکلیف دہ ہے، میں اپنی پرائیویسی کے بارے میں فکرمند ہوں‘

کوہلی نے لکھا ’اگر میرے ہوٹل کے کمرے میں بھی مجھے پرائیویسی نہیں مل پائے گی تو میں کہیں اور اپنی پرسنل اسپیس کی امید کیسے کر سکتا ہوں؟ میں اس قسم کے جنون اور پرائیویسی میں دخل دینے کے طریقوں کو پسند نہیں کرتا۔ برائے مہربانی لوگوں کی پرائیویسی کا احترام کریں اور اپنا دل بہلانے کا سامان نہ سمجھیں‘

واضح رہے کہ اس وڈیو میں کوہلی کے ہوٹل کے کمرے کا دورہ کروایا گیا ہے۔ وڈیو میں یہ واضح نہیں کہ وڈیو بنانے والے کون ہیں تاہم یہ ضرور دیکھا جا سکتا ہے کہ کمرے میں کم از کم تین افراد موجود ہیں۔ گمان کیا جا رہا ہے کہ ان افراد کا تعلق ہوٹل انتظامیہ سے ہے

وڈیو میں وراٹ کوہلی کا کٹ بیگ، ان کے جوتے اور ان کے استعمال میں دیگر اشیا دکھائی دے رہی ہیں

کوہلی کے انسٹاگرام پوسٹ پر آسٹریلیا کے کھلاڑی ڈیوڈ وارنر نے لکھا ’یہ کوئی مذاق ہے؟ یہ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔‘

کوہلی کے کمرے کی وڈیو لیک ہونے پر ان کی اہلیہ اور بالی وڈ اداکارہ انوشکا شرما نے بھی شدید غصے کا اظہار کیا ہے

انوشکا نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر وڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ’ماضی میں بھی اس قسم کے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں، جب مداحوں نے ہم پر بالکل بھی رحم نہیں کیا۔ یہ بہت ہی گھٹیا اور انسانیت کے خلاف حرکت ہے‘

انھوں نے آگے لکھا ’جو بھی اسے دیکھ کر یہ سوچتا ہے کہ سیلیبریٹی ہو تو برداشت تو کرنا پڑے گا، انہیں پتا ہونا چاہیے کہ وہ لوگ بھی اس مسئلے کا حصہ ہیں۔۔ خود پر تھوڑا کنٹرول رکھنا سب کے حق میں اچھا ہوتا ہے۔ اگر آپ کے بیڈروم میں ایسا ہو سکتا ہے، تو کوئی حد کہیں رہی ہے کہیں؟‘

کیا ماضی میں بھی اس طرح کے واقعات پیش آ چکے ہیں؟

رواں برس جنوری میں کوہلی نے اس وقت پرائیویسی کا سوال اٹھایا تھا، جب کیپ ٹاؤن میں اسٹیڈیم میں موجود ان کی بیٹی وامیکا کی تصاویر اتار لی گئی تھیں

اس وقت بھی کوہلی اور انوشکا نے اعتراض کیا تھا اور لوگوں سے اپیل کی تھی کہ ان کی بیٹی کی تصاویر کہیں شائع نہ کی جائیں

اس سال اگست میں جب کوہلی انوشکا اور وامیکا کے ساتھ چھٹیاں منا کر پیرس سے ممبئی لوٹ رہے تھے، تب بھی ان کی بیٹی کی ایئر پورٹ پر تصاویر لینے کی کوشش کی گئی تھی

تب انہوں نے کہا تھا ’وامیکا کو جانے دو۔ کیمرا نیچے کر دو۔ بہت نیند میں ہے۔ گاڑی میں جانے دو۔ پھر آئیں گے۔‘

بعد میں بیٹی کو گاڑی میں چھوڑ کر کوہلی اور انوشکا واپس آئے اور تصاویر بنوائی

ہوٹل انتظامیہ کیا کہتی ہے؟

جس ہوٹل سے کوہلی کی وڈیو لیک ہوئی، اس کی انتظامیہ نے معافی مانگتے ہوئے کہا ہے ’ہم کھلے دل سے اس واقعے سے متاثرہ مہمان سے معافی مانگتے ہیں۔ ہم یہ یقینی بنائیں گے کہ مستقبل میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہ آئے‘

ہوٹل کی انتظامیہ نے یہ بھی کہا کہ ’کراؤن ہوٹل نے اس معاملے کو حل کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے ہیں۔ اس واقعے کے لیے ذمہ دار شخص کو معطل کر دیا گیا ہے.. کراؤن اس معاملے میں تھرڈ پارٹی کنٹریکٹر کے ساتھ مل کر (آزادانہ) تفتیش کر رہا ہے۔ تفتیش کے بعد ایسے اقدامات کیے جائیں گے جس سے اس طرح کا واقعہ دوبارہ کبھی نہ ہو۔‘

آئی سی سی کا موقف

کرکٹ کی بین الاقوامی تنظیم آئی سی سی نے اس واقعے کو بے حد افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا ’پرائیویسی کی اس طرح کھلم کھلا خلاف ورزی بہت افسوسناک ہے۔ اس واقعے نے کوہلی کو نقصان پہنچایا ہے۔‘

آئی سی سی نے یہ بھی کہا کہ ’ہم ایسے ہوٹلوں اور وہاں سکیورٹی فراہم کرنے والوں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے تاکہ ایسا واقعہ دوبارہ نہ ہو اور کھلاڑیوں کی پرائیویسی پرآنچ نہ آئے۔‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close