ڈیلی میل نے گوگل سرچ انجن پرمقدمہ دائر کر دیا

ویب ڈیسک

برطانوی اخبار ڈیلی میل نے ٹیکنالوجی کے دیو گوگل پر سرچ کے نتائج میں ردو بدل کے الزامات عائد کرتے ہوئے کیس دائر کردیا ہے

خبروں کی ویب سائٹ میل آن لائن اور ڈیلی میل کے نام جاری ہونے والے اخبار کے پبلشر ایسوسی ایٹڈ نیوز پیپرز نے گوگل پر آن لائن ایڈورٹائزمنٹ پر بہت زیادہ کنٹرول رکھنے، دوسرے خبری اداروں کی سرپرستی کرنے اور ڈیلی میل کی اسٹوریز کے لنک کو نیچے لے جانے کے الزامات عائد کیے ہیں

ڈیلی نیل کی جانب سے گوگل پر مبینہ طور پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ اگر کوئی پبلشر اپنے مارکیٹ پلیس میں اشتہارات کے لیے زیادہ جگہ فروخت نہیں کرتا تو گوگل بہ طور ’سزا‘ اس کی  رینکنگ میں کمی کر دیتا ہے

ایسو سی ایٹڈ نیوز پیپرز حکام کا کہنا ہے کہ ہماری جانچ کے مطابق 2021ع میں شاہی خاندان کی کوریج کو سرچ رزلٹس میں نیچے دکھایا گیا

ڈیلی میل کے مدیر ایمرٹس پیٹر رائٹ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گوگل سرچ انجن کی یہ مبینہ حرکت ’غیر مسابقتی‘ تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے ایک نئی آن لائن اشتہاری تیکنک استعمال کی جس سے ہمارے اشتہاری ٹریفک کا بہاؤ گوگل سے زیادہ بہتر قیمت والے دوسرے ایڈ ایکسچینج کی طرف موڑ دیا جس کے بعد ڈیلی میل کی سرچ وزیبیلیٹی  گر گئی اور یہ ان کی طرف سے ہمارے لیے سزا تھی

نیویارک میں دائر کیے گئے مقدمے کے مطابق ڈیلی میل کی میل آن لائن ویب سائٹ دنیا میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی ویب سائٹ میں سے ایک ہے اور صرف امریکا میں ہی اس کے 75 ملین یونیک وزیٹرز ہیں

دوسری جانب گوگل کے ترجمان نے ڈیلی میل کے دعوے کو یکسر غلط قرار دیتے ہوئےکہا ہے کہ ہمارے ایڈ ٹیک ٹولز کا گوگل سرچ میں پبلشرز کی ویب سائیٹ کی رینکنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے اور ہم عدالت میں اس بے بنیاد دعوی کا جواب دیں گے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close